• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 30988

    عنوان: میں سنی ہوں اور سید فیملی سے میرا تعلق ہے۔ تقربیا چار سال پہلے ایک شیعہ لڑکی سے شادی کی تھی۔ ہمارا تین سالہ بیٹاہے۔ حال ہی میں نے بیوی کے ایک رشتہ دار کی نماز جنازہ میں شریک ہوا : (۱) کیا میرا نکاح شیعہ لڑکی سے جائز ہے؟ نہیں تو کیا میں اس شادی کو طلاق دے کر ختم کردوں یا پھر اس رشتہ کو نبھاؤں؟

    سوال: میں سنی ہوں اور سید فیملی سے میرا تعلق ہے۔ تقربیا چار سال پہلے ایک شیعہ لڑکی سے شادی کی تھی۔ ہمارا تین سالہ بیٹاہے۔ حال ہی میں نے بیوی کے ایک رشتہ دار کی نماز جنازہ میں شریک ہوا۔میں نے اسے نہلایا بھی ۔ براہ کرم، ان سوالوں کا جواب دیں: (۱) کیا میرا نکاح شیعہ لڑکی سے جائز ہے؟ نہیں تو کیا میں اس شادی کو طلاق دے کر ختم کردوں یا پھر اس رشتہ کو نبھاؤں؟(۲) نکاح ختم ہونے کی صورت میں ہمارے بیٹے کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟(۳) کیا اس میت کو نہلانا اور اس کی نماز جنازہ پڑھنا درست ہے؟اگر نہیں تو جنازہ میں شریک ہونے کے بعد اب میرے نکاح کا کیا حکم ہے؟کیااس سے میرے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟

    جواب نمبر: 30988

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 613=143-4/1432 شیعہ لڑکی کے عقائد اگر کفریہ ہیں، مثلاً وہ ائمہ کو معصوم قرار دیتی ہے، حضرت عائشہ کے افک کی قائل ہے اور یہ عقیدہ رکھتی ہے کہ حضرت جبریل سے وحی پہنچانے میں العیاذ باللہ غلطی ہوگئی تو ایسے عقیدہ کی حامل کافر اور مرتد ہیں، ان سے نکاح کسی حال میں جائز نہیں، آپ پر ترک تعلق کرنا واجب ہوگا، اس سے نکاح کو ختم کردیں۔ بصورت دیگر یعنی کفریہ عقائد نہیں ہیں تو ا سکے عقائد کی تفصیل لکھئے۔ (۲) نکاح ختم ہونے کی صورت میں سات سال کی عمر تک لڑکا عورت کے پاس رہے گا، نفقہ آپ کے ذمہ ہوگا، سات سال کے بعد آپ لڑکے کو اپنے ساتھ رکھیں۔ اگر سات سال کی عمر سے پہلے عورت نے دوسری شادی کرلی یا بچے کے عقائد بگڑنے کا اندیشہ ہو تو لڑکے کو پہلے بھی آپ اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔ (۳) نہلانا او رنماز جنازہ پڑھنا آپ کے لیے درست نہیں تھا۔جس کے لیے توبہ و استغفار کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند