• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 62821

    عنوان: ہمارے ایک دوست کے ہاں پانچ بیٹیاں ہیں ، اس نے اپنی سالی یعنی اپنی بیوی کی بہن سے بیٹا گود لیا ہے جو بیٹا گود لیا اس کو اپنا دودھ بھی پلادیا ہے اس طرح وہ ان کا رضائی بیٹا بن گیا اور ان کی بیٹیوں کا رضائی بھائی ، کیا اپنے اس رضائی بیٹے کی اصل والد کی جگہ وہ اپنا نام کاغذات میں لکھ سکتاہے یا نہیں اگر وہ رضائی بیٹا بن گیا ہے۔

    سوال: ہمارے ایک دوست کے ہاں پانچ بیٹیاں ہیں ، اس نے اپنی سالی یعنی اپنی بیوی کی بہن سے بیٹا گود لیا ہے جو بیٹا گود لیا اس کو اپنا دودھ بھی پلادیا ہے اس طرح وہ ان کا رضائی بیٹا بن گیا اور ان کی بیٹیوں کا رضائی بھائی ، کیا اپنے اس رضائی بیٹے کی اصل والد کی جگہ وہ اپنا نام کاغذات میں لکھ سکتاہے یا نہیں اگر وہ رضائی بیٹا بن گیا ہے۔ مہربانی فرما کر تفصیلی جواب دلیل کے ساتھ دیں۔ جزاک اللہ ۔

    جواب نمبر: 62821

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 174-174/M=3/1437-U صورت مسئولہ میں گود لیے ہوئے بچے کی ولدیت میں اس کے حقیقی والد کا نام لکھا جائے گا لقولہ تعالیٰ: ادْعُوہُمْ لِآبَائِہِمْ ہُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّہِ (القرآن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند