• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 60827

    عنوان: کیا بچوں کو دنیاوی تعلیم پڑھانا باپ پر فرض ہے؟

    سوال: (۱) کیا بچوں کو دنیاوی تعلیم پڑھانا باپ پر فرض ہے؟ (۲) آج کل اسکولوں میں غیر شرعی باتیں جیسے کہ ہندو گیت، یا یوگا وغیرہ ، اسی طرح پڑھائی کی کتابوں میں بعض مذاہب کی باتیں پڑھائی جاتی ہیں، تو ایسے حال میں کیا کرنا چاہئے؟(۳) آج کل اسکولوں میں تربیت کی باتیں کوئی نہیں بتاتا، تو کیا اپنے بچوں کو پھر بھی وہاں بھیجا لازم ہے؟ کیوں کہ بد تمیزی تو چھوٹے چھوٹے بچوں میں بہت آئے گی، کہیں ہمارے بچے وہ غلط حرکت سیکھ نہ لیں۔ کیا کرنا چاہئے؟ (۴) بچوں کے ساتھ کیسا برتاؤ ہو تاکہ وہ دین کی طرف خوشی سے راغب ہو؟ ہمارے خاندانوں میں بھی بعد اخلاقی بہت زیادہ ہوگئی ہے، بچپن سے ہی بچہ اپنے بڑوں کی غلطیوں کو سیکھ لیتاہے اور اسی میں پکا ہوجاتاہے، تو کیا ایسی جگہ جانا مناسب ہے جہاں اخلاقیات کا خیال نہیں کیا جاتاہو؟ بچوں کی تربیت کے بارے میں کوئی مستند کتابوں کی طرف رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 60827

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 775-740/Sn=11/1436-U (۱،۲) باپ اور سرپرست کی ذمے داری یہ ہے کہ بچوں کو دینی تعلیم دیں، بنیادی اسلامی عقائد سے واقف کرائیں، قرآن کریم سکھائیں ضروری مسائل شرعیہ سیکھنے کا ان کے لیے انتظام کریں، دنیوی پیشہ ورانہ تعلیم دینا، ان پر ضروری نہیں ہے؛ البتہ بہتر یہ ہے کہ بہ قدر ضرورت دنیوی تعلیم بھی ان کو دیں؛ لیکن اس کے لیے مناسب اسکول کا انتخاب ضروری ہے، ایسے اسکول یا معلّم سے بچوں کو تعلیم دلانا جائز نہیں ہے جس میں غیراسلامی عقائد سکھائے جاتے ہوں یا غیر اسلامی اور مشرکانہ رسوم پر عمل کرنے پر انہیں مجبور کیا جاتا ہو۔ (امداد الاحکام: ۱/۱۳۰) (۳،۴) اگر بچوں کو ضروری دینی تعلیم دی جائے، ان کے ذہن کی شروع ہی سے ایسی تربیت کی جائے کہ اس میں نیکیوں کا شوق اور گناہوں سے نفرت پیدا ہو، ان کی صحبت اور ان کا ماحول درست رکھنے کا اہتمام کیا جائے، گھروں کو ناجائز اور بددینی کی چیزوں مثلاً ٹی و ی، تصاویر وغیرہ سے پاک کیا جائے، اس کی جگہ پر گھروں کو تلاوتِ قرآنی اور اسلاف کے تذکروں سے آباد کیا جائے، گھر میں کسی وقت سارے افراد اجتماعی طور پر دینی کتب کے مطالعے کا اہتمام کریں، اور خاندان کے بڑے اپنے ذاتی عمل میں دین کو ملحوظ رکہیں اور چھوٹوں کے سامنے بہترین عملی نمونہ پیش کریں تو ان شاء اللہ بچوں کا مزاج دینی بنے گا، ان کے اخلاق درست رہیں گے اور معاشرے میں والدین اور اہل خاندان کے لیے نیک نامی کا ذریعہ بنیں گے۔ (۵) اس سلسلے میں حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کا رسالہ ”اپنے گھروں کو بچائیے“ نیز مفتی احسان اللہ شائق کی کتاب ”بچوں کے لیے ابتدائی دینی تعلیمات“ اسی طرح حضرت اقدس تھانوی رحمہ اللہ کی دو معروف کتابیں ”حیاة المسلمین اور آدابِ معاشرت“ بہت مفید ثابت ہوں گی، ان شاء اللہ، اول الذکر دونوں کتابیں ”نیٹ“ سے ڈاوٴن لوڈ کرسکتے ہیں، ثانی الذکر کتابیں دیوبند کے کتب خانوں میں قیمةً دستیاب ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند