• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 157723

    عنوان: میت كے انتقال پر مختلف چیزوں كا نظم كرنے والی كمیٹی كی شرعی حیثیت اور اس میں شركت كا حكم؟

    سوال: حضرت، ہم اسلام آباد میں رہتے ہیں، اور یہاں ہمارے رشتہ دار (عزیز) بھی رہتے ہیں، جب کسی کے گھر کوئی انتقال کرتا ہے تو اسے گاوٴں لے کر جاتے ہیں، اس لیے سب نے سوچا کہ ایک کمیٹی ہونی چاہئے۔ اس کے قواعد کچھ اس طرح ہیں: (۱) ہر گھر کے شادی شدہ شخص کو ایک ممبر سمجھا گیا اور ہر ممبر ہر مہینہ ۵۰۰/ روپے دینے کا پابند ہوگا، جو کہ بینک اکاوٴنٹ میں جمع کرانے ہوں گے۔ (۲) جس کے گھر فوتگی ہوگی، میت کے لیے امبولنس (طبی امدادی گاڑی)، راستے کا کھانا، چائے اور گاوٴں میں ایک وقت کا کھانا اس کمیٹی کی رقم سے ہوں گے۔ (۳) جو لوگ میت گاوٴں نہ لے کر جائیں تو ان کے لیے ادھر (اسلام آباد) میں تین دن تک کھانے کا انتظام ہوگا۔ اس میں کچھ چیزیں طے نہیں:۔ # کسی کے کم مہمان ہوں یا زیادہ اس کی کوئی تفصیل نہیں (کہ چندہ تو سب کا برابر اور خرچ کسی پر کم اور کسی پر زیادہ)۔ # اس کے امور مشورہ سے طے ہوتے ہیں، امیر کوئی نہیں۔ کیا اس کمیٹی کے اصول درست ہیں، مجھے شامل ہونا چاہئے یا نہیں؟ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 157723

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:360-322/M=4/1439

    میت کی تجہیز وتکفین اور اہل میت کی تعزیت مسنون طریقے پر ہونی چاہیے، مذکورہ کمیٹی اور اس کے اصول وقواعد مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے واجب الترک ہیں اس میں شرکت درست نہیں، مقامی اہل حق علماء ومفتیان کرام سے مسائل معلوم کرکے کوئی قدم اٹھانا چاہیے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند