• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 12400

    عنوان:

    ایک ہماری بہن جو کہ دو سال پہلے مسلمان ہوئی آج صبح وہ طویل بیماری کے بعد انتقال کرگئی ۔ان کی عمر چوبیس سال تھی ان کے انتقال کے وقت صرف ڈاکٹر موجود تھے ہم اللہ سے ان کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ان کا جنازہ چونکہ وہ پہلے ہندو تھیں او ردو سال پہلے انھوں نے اسلام قبول کیا تھا ان کے گھر والوں نے ہندوانہ طریقہ سے میت کا اختتام کیا۔ ہم نے ان کے لیے غائبانہ نماز جنازہ پڑھی، کیوں کہ ہم انڈیا میں نہیں ہیں۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا کوئی حدیث ہے اس بارے میں، تدفین کا کیا حکم آتاہے؟ برائے کرم ہماری مددکریں۔

    سوال:

    ایک ہماری بہن جو کہ دو سال پہلے مسلمان ہوئی آج صبح وہ طویل بیماری کے بعد انتقال کرگئی ۔ان کی عمر چوبیس سال تھی ان کے انتقال کے وقت صرف ڈاکٹر موجود تھے ہم اللہ سے ان کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ان کا جنازہ چونکہ وہ پہلے ہندو تھیں او ردو سال پہلے انھوں نے اسلام قبول کیا تھا ان کے گھر والوں نے ہندوانہ طریقہ سے میت کا اختتام کیا۔ ہم نے ان کے لیے غائبانہ نماز جنازہ پڑھی، کیوں کہ ہم انڈیا میں نہیں ہیں۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا کوئی حدیث ہے اس بارے میں، تدفین کا کیا حکم آتاہے؟ برائے کرم ہماری مددکریں۔

    جواب نمبر: 12400

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 776=776/م

     

    بہن کی غائبانہ نماز جنازہ نہیں پڑھنی چاہیے تھی، اب جب کہ گھروالوں نے ہندوانہ طریقے پر میت کا اختتام کردیا ، تو اب اپنی مرحومہ بہن کی مغفرت کے لیے دعا کیجیے اورایصال ثواب کیجیے اور ہڈی وغیرہ اگر موجود ہو تو اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند