عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 10904
کچھ دن پہلے میں نے ایک مضمون پڑھا تھا جس میں لکھا تھا کہ انسان کو مرنے سے کچھ دن پہلے اپنی موت کے بارے میں معلوم ہوجاتا ہے کیوں کہ اسے اپنی موت کی نشانیاں نظر آجاتی ہیں جیسے اس کی سانس ٹھنڈی ہوجاتی ہے اس کے ناک تیڑھی ہوجاتی ہے وہ خواب میں خود کو جنوبی طرف جاتے ہوئے دیکھتا ہے وغیرہ۔ مہربانی فرماکر مجھے بتائیں کہ شریعت کے اعتبار سے یہ باتیں کتنی صحیح ہیں؟
کچھ دن پہلے میں نے ایک مضمون پڑھا تھا جس میں لکھا تھا کہ انسان کو مرنے سے کچھ دن پہلے اپنی موت کے بارے میں معلوم ہوجاتا ہے کیوں کہ اسے اپنی موت کی نشانیاں نظر آجاتی ہیں جیسے اس کی سانس ٹھنڈی ہوجاتی ہے اس کے ناک تیڑھی ہوجاتی ہے وہ خواب میں خود کو جنوبی طرف جاتے ہوئے دیکھتا ہے وغیرہ۔ مہربانی فرماکر مجھے بتائیں کہ شریعت کے اعتبار سے یہ باتیں کتنی صحیح ہیں؟
جواب نمبر: 10904
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 253=253/م
انسان کب مرے گا، اس کا قطعی اور یقینی علم تو صرف اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے، البتہ کچھ علامات اور نشانیاں ہیں جن کو دیکھ کر آدمی کو موت کا گمان ہوجاتا ہے، وہ علامات یہ ہیں: پیر ڈھیلے پڑجاتے ہیں، ناک ٹیڑھی ہوجاتی ہے، کنپٹی دھنس جاتی ہے اور خصیتین کی کھال لٹک جاتی ہے، وغیرہ کما في فتح القدیر: علامات الاحتضار أن تسترخي قدماہ فلا ینتصبان، ویتعوج أنفہ، وتنخسف صدغاہ، وتمتد جلدة خصییہ لانشمار الخصیتین بالموت․ (فتح القدیر)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند