• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 10578

    عنوان:

    رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے انتقال اور تدفین میں کتنا وقت لگا تھا اور اس کی کیا وجہ تھی؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا بھی کسی سے غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے؟

    سوال:

    رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے انتقال اور تدفین میں کتنا وقت لگا تھا اور اس کی کیا وجہ تھی؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا بھی کسی سے غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے؟

    جواب نمبر: 10578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 120=120/ د

     

    دوشنبہ کے روز بعد زوال آپ کا سانحہ ارتحال پیش آیا، منگل کا دن گذارکر منگل وبدھ کی درمیانی رات میں تدفین عمل میں آئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سانحہ ارتحال حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے لیے غم واندوہ کا پہاڑ ٹوٹنے کے برابر تھا، اپنے ہوش وحواس کو درست رکھنا دشوار ہورہا تھا۔ کیا کریں اور کس طرح کریں؟ اولاً امیر کے انتخاب کی بات طے ہوئی، غسل کس طرح دیا جائے؟ دفن کہا ں کیا جائے؟ نماز جنازہ کس طرح پڑھی جائے؟ ان سارے امور کے طے کرنے اور نظم و انتظام کی وجہ سے تاخیر ہوئی جو اتنے عظیم سانحہ فاجعہ کے بعد اہم امور میں مشغولیت کی بنا پر ناگزیر تھی۔

    (۲) حضرت نجاشی کے انتقال کی خبر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ -صلی اللہ علیہ وسلم- نے ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا فرمائی، جو آپ -صلی اللہ علیہ وسلم- کی خصوصیت ہے، کسی اور کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند