عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 169018
جواب نمبر: 169018
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:699-6660/L=7/1440
سورہ آل عمران میں اس امت کو خیرامم کا لقب دیتے ہوئے اللہ رب العزت فرماتے ہیں :
کُنْتُمْ خَیْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّہِ وَلَوْ آمَنَ أَہْلُ الْکِتَابِ لَکَانَ خَیْرًا لَہُمْ مِنْہُمُ الْمُؤْمِنُونَ وَأَکْثَرُہُمُ الْفَاسِقُونَ (آل عمران: 110)
اور خیرامم ہونے کی وجہ اللہ نے یہ بتائی ہے کہ یہ امت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتی ہے یعنی اس امت کا یہ خصوصی امتیاز ہے دیگر امم اس میں شامل نہیں(اورامر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا وہی کام ہے جو انبیاء کرتے تھے )اسی وجہ سے اللہ نے اس کو ایمان باللہ سے بھی مقدم فرمایا ؛کیونکہ ایمان باللہ میں دوسری امتیں بھی شریک ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند