عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 168980
جواب نمبر: 168980
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:594-480/sn=6/1440
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مقصد سے بولنا شرعا منع نہیں ہے ؛ البتہ بولنے میں حکمت سے کام لینا چاہئے نیز مناسب موقع دیکھ کر بات کرنی چاہئے، اور گناہوں سے بچانے کے مقصد سے بھی جان بوجھ کر غیر مستند یا اپنی طرف سے گھڑکر کوئی حدیث یا واقعہ نہ بیان کرنا چاہئے ۔
ادْعُ إِلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْہُمْ بِالَّتِی ہِیَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّکَ ہُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیلِہِ وَہُوَ أَعْلَمُ بِالْمُہْتَدِینَ (النحل: 124، 125)
مجموعی طور پر لوگوں میں دینی بیداری پیدا کرنے کی ضروت ہے ، کسی معتبر عالم کے ذریعے وقتا فوقتا دینی بیانات کر ادیئے جائیں، لوگوں کو علما اور مشائخ سے جوڑا جائے، بچوں کو دینی مدارس میں تعلیم دی جائے، اس کے لئے والدین کو آمادہ کیا جائے، گھروں میں فضائل اعمال اور بہشتی زیور وغیرہ کی تعلیم پابندی کے ساتھ شروع کی جائے ،ان شاء اللہ اس سے لوگ راہ راست پر آئیں گے اور برائیوں کو ترک کردیں گے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند