• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 167209

    عنوان: پوری زندگی جماعت كے لیے وقف كرنا؟

    سوال: مجھے اپنی پوری زندگی جماعت میں رہنا ہے پر میرے والد اور والدہ کی فکر ہے۔

    جواب نمبر: 167209

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 143-172/D=3/1440

    والدین اگر جسمانی یا مالی خدمت کے محتاج ہیں اور آپ کے علاوہ دوسرا کوئی ان کی ضرورت پورا کرنے والا نہیں ہے تو آپ پر ان کی جسمانی اور مالی خدمت انجام دینا فر ض ہے۔

    اور اگر دوسرا خدمت کرنے والا ہے اور والدین خدمت کے محتاج ہیں تو آپ پر بھی ان کی حدمت کرنا ان کا حق ہے کوتاہی موجب گناہ ہوگی۔ اور اگر وہ محتاج نہیں ہیں تو بھی حصول ثواب اور طلب سعادت دارین کے لئے ان کی خدمت کرنا ان کا حق ہے۔

    چنانچہ منجملہ ان کے حقوق کے یہ بھی ہے ان کی مالی اور جسمانی خدمت کرنا گاہ گاہ ان کی زیارت کرنا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص محبت کی نظر سے اپنے والدین کی زیارت کرتا ہے یعنی انہیں دیکھتا ہے تو اسے ایک مقبول عمرے کا ثواب ملتا ہے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اگر کوئی شخص سو (۱۰۰) مرتبہ زیارت کرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے سو عمرے کا ثواب ملے گا۔

    جماعت میں وقت لگانا مستحب درجہ کی چیز ہے لمبی مدت یا پوری زندگی اس میں لگانے کا ارادہ جب ہی درست ہوگا کہ دوسرے حقوق واجبہ میں کوتاہی نہ ہو اور دوسرے ابواب خیر کا دروازہ اپنے اوپر بند نہ کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند