عنوان: تبلیغی جماعت كے بارے میں
سوال: مفتی صاحب میرا نام عبد المعز ہے اور میرا تعلّق ہندستان کے مظفر نگر علاقے سے ہے ۔ حضرت میرا سوال موجودہ دور میں آئے تبلیغی جماعت کے انتشار سے ہے ۔ اصل میں یہاں ہندستان میں حالات بگڑ تے ہی جا رہے ہیں۔ کام دو رخ پر تو پہلے ہی چلا گیا تھا اور اب تو شورائی نظام کی جماعتوں کو مسجد سے نکالا جانا بھی شروع ہو گیا ہے ۔ علماء حضرات دونوں ہی طرف ہے اور دلائل کے ساتھ اپنے آپ کو حق پر اور دوسری جماعت کو باطل بتانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ میری زندگی میں اسی محنت کے ذریعے دین آیا ہے اور میں اسی محنت کو اپنی آخری دم تک کرنا چاہتا ہو لیکن اب یہ بلکل بھی سمجھ نہیں آ رہا ک کس نظام کی تائید کرو شورائی نظام یا شخصی نظام پر ؟ آپ ہی رہبری فرمائے اور دعا کر ے کے اللّٰہ تعالیٰ جلد ہی اس فتنے سے اس کام کو پاک کردے ۔ آپ کی بہت مہربانی ہوگی۔
جواب نمبر: 16535901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 78-59/B=2/1440
دارالعلوم دیوبند، اور اس کے ذمہ داران اس مسئلہ میں غیرجانب دار ہیں، کسی ایک گروہ کی جانبداری میں نہیں ہیں۔ ہمارے مہتمم صاحب کا یہ کہنا ہے کہ جس طرح جماعت کے لوگ اللہ کے لئے دین کی دعوت و محنت کرتے چلے آئے ہیں اسی طرح اب بھی کام کریں، ایک دوسرے کی برائی بیان نہ کریں، تو خود ہی اختلاف دور ہو جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند