• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 158879

    عنوان: مستورات کا دعوت وتبلیغ کے لیے جماعت نکلنا اور اس سے متعلق چند سوالات

    سوال: (۱) کیا عورتوں کا جماعت میں جانا صحیح ہے؟ (۲) کیا عورت پر تبلیغ فرض ہے؟ (۳) سنا ہے کہ آپ نے عدم جواز کا فتوی دیا ہے۔ (۴)کیا اس کی پی ڈی ایف فائل مل سکتی ہے؟ (۵) لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان کے علماء آخر کیوں اس چیز کے خلاف نہیں ہیں؟ یعنی عورتوں کی تبلیغی جماعت میں جانے کے خلاف کیوں نہیں ہیں اگر یہ غلط ہے تو؟ جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158879

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:581-533/N=6/1439

     (۱، ۴): مستورات کا دعوت وتبلیغ کے لیے جماعت میں نکلنا اور اس کے لیے سفر کرنا دار العلوم دیوبند اور مظاہر علوم سہارن پور کے متفقہ فتوے کے مطابق منع ہے اگر چہ وہ اپنے محارم ودیگر شرائط کے ساتھ نکلیں،اس سلسلہ میں دار العلوم دیوبند کے سابق صدر مفتی: حضرت مولانا مفتی سید مہدی حسن صاحب شاہ جہاں پوری نور اللہ مرقدہ کا تحریر کردہ اور حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب اجراڑویسابق صدر مفتی مظاہر علوم سہارن پور اور حضرت مولانا عبد اللطیف صاحبناظم مظاہر علوم سہارن پور کاتصدیق کردہ فتوی منسلک ہے، اسے ملاحظہ فرمالیں۔

    (۲): جی نہیں! عورتوں پر گھر سے نکل کر تبلیغ کرنا فرض نہیں؛ البتہ گھر اور محلہ کی مستورات آپس میں ایک دوسرے کو دین کی باتیں بتائیں اور گھروں کا ماحول دینی بنانے کی کوشش کریں۔

    (۳): آپ نے صحیح سنا۔

    (۵): یہ بات آپ پاکستان ہی کے علما سے معلوم کریں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند