• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 158766

    عنوان: کیا تبلیغ میں نکلنا توبہ کی شرط ہے؟

    سوال: کیا توبہ کے لئے تبلیغ جماعت میں نکلنا توبہ کی شرط ہے ؟ کیونکہ بہت سارے جماعت کے احباب مذکورہ بات پر مصر ہیں۔

    جواب نمبر: 158766

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 549-540/D=6/1439

    توبہ کی حقیقت ہے اپنے گناہوں سے لوٹنا واپس آنا اور اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا اس کی چار شرطیں ہیں:

    (۱) توبہ کرنے والا اس گناہ کو بالکل ترک کردے۔ (۲) اس پر دل سے نادم اور شرمندہ ہو (۳) آئندہ پختہ ارادہ کرے کہ اب کبھی ایسا گناہ نہیں کریں گے (۴) اگر شیطان کے بہکانے سے پھر اس گناہ کا ارتکاب ہوجائے تو جلد سے جلد توبہ کرلے، گناہ کو بالکلیہ ترک کرنے کے لیے کبھی یہ بھی مناسب ہوتا ہے کہ آدمی اس ماحول اور جگہ سے بھی الگ ہوجائے جہاں گناہ ہوا ہے یا ان ساتھیوں سے بھی دوری اختیا کرلے جن کے ساتھ گناہ ہوا ہے، اس کے لیے ہرشخص اپنے حال کے مطابق یا شیخ ومصلح کے مشورہ کے مطابق ماحول اور جگہ تبدیل کرسکتا ہے لیکن یہ توبہ کے لیے شرط نہیں ہے بلکہ سبب مفید کے درجہ میں ہے۔ متعین طور پر تبلیغ میں نکلنے کو توبہ کی شرط کہنا درست نہیں ہے، گو عمومی حکم کے ایک فرد کی حیثیت سے یہ بھی داخل ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند