• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 64261

    عنوان: پلکوں کے بال اگر لمبے ہوجائیں تو کیا بناسکتے ہیں؟

    سوال: مجھے پتا ہے کہ پلکیں بنانا حرام ہے۔ کچھ سال پہلے میری سہلیوں نے عادت ڈال دی تھی، اب میں بالکل پلکیں نہیں بنانا چاہتی ہوں ، لیکن بال اتنے لمبے ہوجاتے ہیں کہ آنکھوں تک آجاتے ہیں تو کیا میں وہ بال نکال سکتی ہوں جو آنکھوں تک آجاتے ہیں ؟ بغیر شیپ(زیب و زینت) وغیرہ بناکے؟براہ کرم، جواب دیں، میں بہت پریشان ہوں۔

    جواب نمبر: 64261

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 281-281/Sd=5/1437 جی ہاں! آنکھوں تک پہنچنے والی پلکوں کے زائد بالوں کو آپ ضرورت کے وقت نکال سکتی ہیں ۔ قال ابن عابدین: قولہ:( والنامصة الخ ) ذکرہ في الاختیار أیضاً، وفي المغرب: النمص: نتف الشعر ۔۔۔۔۔۔ولعلہ محمول علی مااذا فعلتہ لتتزین للأجانب ، والا فلو کان في وجہہا شعر، ینفر زوجہا عنہا بسببہ، ففي تحریم ازالتہ بعد ، لأن الزینة للنساء مطلوبة للتحسین الا أن یحمل علی ما لاضرورة الیہ لما في نتفہ بالمنماص من الایذاء ۔ وفي تبیین المحارم : ازالة الشعر من الوجہ حرام الا اذا نبت للمرأة لحیة أو شوارب ، فلا تحرم ازاالتہ ؛ بل تستحب ۔ وفي التاتارخانیة عن المضمرات: ولا بأس بأخذ الحاجبین وشعر وجہہ ما لم یشبہ المخنث۔ومثلہ في المجتبی۔ ( رد المحتار مع الدر المختار: ۹/۵۳۶، کتاب الحظر والاباحة، فصل في النظر والمس، ط: زکریا، دیوبند ، احسن الفتاوی: ۸/۷۵، ط: دار الاشاعت، دیوبند، حاشیہ فتاوی دار العلوم: ۱۶/ ۲۴۸ )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند