• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 3279

    عنوان:

    اسلام میں شلوار اور قمیص کا کیا تصور ہے؟ کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں شلوار قمیص پہنی تھی؟ براہ کرم، حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔ (۲) حدیث میں آیاہے کہ جو قوم کسی غیر قوم کی مشابہت اختیار کرے گی تو گویا وہ انہی میں سے ہے۔براہ کرم، اس حدیث کی وضاحت کریں اور پینٹ شرٹ پہننے کے بارے میں قرآن و سنت کے حوالے سے بتائیں۔ (۳) داڑھی کاٹنے اور چھوٹی چھوٹی داڑھی رکھنے کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    اسلام میں شلوار اور قمیص کا کیا تصور ہے؟ کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں شلوار قمیص پہنی تھی؟ براہ کرم، حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔ (۲) حدیث میں آیاہے کہ جو قوم کسی غیر قوم کی مشابہت اختیار کرے گی تو گویا وہ انہی میں سے ہے۔براہ کرم، اس حدیث کی وضاحت کریں اور پینٹ شرٹ پہننے کے بارے میں قرآن و سنت کے حوالے سے بتائیں۔ (۳) داڑھی کاٹنے اور چھوٹی چھوٹی داڑھی رکھنے کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 3279

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 464/ ھ= 345/ ھ

     

    (۱) جس وضع قطع اور ہیئت کی شلوار اور قمیص (کرتا) علماء صالحین اہل تقوی# پہنتے ہیں وہ اقرب الی السنة ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس مبارک میں کرتا بھی تھا اور بعض روایات سے شلوار یعنی پاجامہ کا پہننا بھی ثابت ہے۔

    (۲) جو پینٹ شرٹ بہت چست اور فساق و فجار کی پینٹ شرٹ کی وضع قطع کی ہو وہ تشبّہ میں داخل ہے اورجو حدیث شریف آپ نے نقل کی ہے ایسی پینٹ پہننے والا اس کا مصداق ہے، اور جوشرٹ پینٹ ڈھیلی ڈھالی ہو کہ جس کو پہن کر جسم کی ساخت ظاہر نہ ہو نماز میں تکلف نہ ہوتا ہو، عام مسلمانوں کو ایسی پینٹ شرٹ پہن لینے کی گنجائش ہے، مقتداء قوم مثل ائمہ علماء حضرات کے حق میں اس کی گنجائش نہیں۔

    (۳) ایک مشت ڈاڑھی رکھنا واجب ہے، اس سے کم رکھنے کے لیے کترنا یا کتروانا ممنوع اور گناہِ کبیرہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند