• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 153884

    عنوان: عالم اور غیر عالم کے لباس میں کیا فرق ہو؟

    سوال: میں ایک عام سا غیر عالم ہوں اور الحمد للہ ظاہری طور سے داڑھی، ٹوپی اور لباس میں سنت کا اہتمام کرتا ہوں۔ اس بنا پر کئی لوگ مجھے عالم یا مفتی سمجھ کر یہ گمان کرکے کچھ مسائل پوچھ لیتے ہیں مگر میں انہیں یہ ظاہر بھی کردیتا ہوں کہ میں کوئی عالم یا مفتی نہیں ہوں بلکہ ایک عام آدمی ہوں۔ آپ کسی عالم یا مفتی سے یہ مسئلہ پوچھ لیں تو بہتر ہوگا۔ مگر کبھی کبھی کچھ بات میرے علم میں یا کسی اہل علم سے سنی ہوتی ہے تو وہ بتا دیتا ہوں، اور اسی بنا پر کبھی کبھار دل میں بڑائی کا جذبہ بھی پیدا ہو جاتا ہے اور جیسے ہی یہ محسوس کرتا ہوں تو اللہ سے توبہ و استغفار کر لیتا ہوں، اور اس بات پر پریشانی بھی محسوس ہوتی ہے کہ اس مسئلہ سے کیسے بچوں۔ میں نے ایک اہل علم کے بیان میں سنا تھا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں علماء کے لیے الگ لباس تھا جو غیر عالم نہیں پہن سکتے تھے، یہ اس لیے تھا کہ عالم اور غیر عالم میں عام لوگوں کو فرق ظاہر ہو جائے، تو کیا اس بنا پر کلر کے کپڑے جو چار کلی یا بنا کلی (مولانا والا لباس) کے ہو تو میرے لیے یہ پہننا مناسب ہوگا؟ اور اگر ہاں! تو کیا اس پر مجھے سنت پر عمل کرنے کا ثواب ملے گا کیا؟ کیونکہ میں ابھی سفید کلر کے کپڑے پہنتا ہوں، اور اکثر علماء بھی زیادہ تر سفید ہی لباس پہنتے ہیں۔ اور ساتھ ہی کیا راوٴنڈ کلر کے کپڑے پہننا بہتر ہے یا بنا راوٴنڈ کلر کے کپڑے پہننا بہتر ہے؟ یا اس کے علاوہ کچھ لباس یا کچھ اور عمل کے متعلق رہبری فرمائیں تاکہ میرا یہ مسئلہ حل ہو جائے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 153884

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1292-1265/sd=12/1438

    آپ کے لیے سفید لباس پہننے میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے ، عالم اور غیر عالم کے لباس میں شریعت نے کوئی تفریق نہیں کی ہے ،بلکہ لباس میں نیک اور صلحاء کی مشابہت اختیار کرنا اسلاف سے منقول ہے ؛ہاں مسئلہ بتانے میں احتیاط بہت ضروری ہے ، جب آپ عالم نہیں ہیں، تو آپ کو مسئلہ نہیں بتانا چاہیے ، اگر کوئی معلوم کرے ، تو اُس کو کسی عالم یا مفتی کی طرف متوجہ کردینا چاہیے ۔

    قال الملاعلی القار : (قال: قال رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - (من تشبہ بقوم) : أی من شبہ نفسہ بالکفار مثلا فی اللباس وغیرہ، أو بالفساق أو الفجار أو بأہل التصوف والصلحاء الأبرار.( مرقاة المفاتیح مع مشکاة المصابیح :۳۰۷/۸، کتاب اللباس )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند