• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 152604

    عنوان: ایک مشت کے بقدر ڈاڑھی رکھنا واجب اور ضروری ہے ، یہ اختیاری حکم نہیں ہے

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جہان آباد پرائمری سکوم میں ایک بندہ استاذ ہے وہ کہتا ہے کہ داڑھی سنت ، وفرض نہیں بلکہ ہر آدمی کو اختیار ہے چاہے رکھ لیا کریں اور جو چاہے نہ رکھ لیں ۔بقول اس کے کہ بعض انبیاء (نعوذباللہ)نے بھی داڑھی مونڈوائی ہیں۔ حکم شرعی واضح کریں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 152604

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1034-968/sd=10/1438

    ایک مشت کے بقدر ڈاڑھی رکھنا واجب اور ضروری ہے ، یہ اختیاری حکم نہیں ہے ،جو شخص ڈاڑھی نہیں رکھتا یا ایک مشت سے پہلے ڈاڑھی کٹاتا ہے ، شریعت کی نظر میں وہ فاسق ہے ۔داڑھی رکھنا تمام انبیاء علیہم السلام کی مشترکہ سنت ہے ، اسی لیے حدیث میں داڑھی رکھنے کو فطرت سے تعبیر کیا گیا ہے ،اس لیے مذکورہ شخص کی بات قطعا غلط ہے ۔تفصیل کے لیے دیکھیے : داڑھی کا وجوب : موٴلفہ : حضرت مولانا زکریا صاحب  رحمہ اللہ  ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند