دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1293
معاشرت >> طلاق و خلع
Q.
ایک شخص نے جو کہ بیرون ملک رہتا ہے فون پر اپنی ساس کو دھمکی دینے کے لیے کہا کہ میں تمہاری بیٹی کو طلاق کے کاغذات بھجودوں گا اور اس کو کاغذات ایک ہفتے کے اندر مل جائیں گے۔ اس شخص کا مقصد محض ڈرانا تھا، طلاق دینا نہیں تھا۔ کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجائے گی؟
1821 مناظر
Q.
میں نے ابھی بہشتی زیور پڑھی اس میں طلاق کنایہ کا مسئلہ پڑھا ہے اس سیشک میں پڑ گیا ہوں۔میرا مسئلہ ہے کہ ایک سال پہلے میری بیوی سے تھوڑی بہت لڑائی ہوئی تھی ، میں نے اسے بولاکہ تم اپنے گھر چلی جاؤ ۔تھوڑی دیر بعد میں نے معافی مانگ لی تھی اپنے بیوی سے ،کیوں کہ یہ ایک سال پرانی بات ہے۔ میری نیت تو طلاق دینے کی نہیں تھی لیکن مجھے اپنی گھبراہٹ دور کرنی ہے۔ شائد میرے دل کے کسی کونے میں تھوڑی فیصد ہو طلاق دینے کی۔ کیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
2604 مناظر
Q.
اگر کسی شخص کو پولیس اسٹیشن میں پولیس والوں کے سامنے طلاق کے کاغذ پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے، اور بیوی کی طرف سے دوسرے گیارہ لوگ وہاں موجود تھے، اس کو دھمکی دے رہے تھے کہ اگر تم کاغذ پر دستخط نہیں کروگے تو تمہیں اپنے گھر والوں کے ساتھ جیل جانا پڑے گا۔لیکن شوہر نے کورٹ کے کاغذپر دستخط نہیں کی۔لیکن انھوں نے اس کو ایک سفید کاغذ پر لکھنے کو کہا کہ تم اپنی بیوی کو طلاق دے رہے ہو۔....
2972 مناظر
Q.
میری بیوی طلاق کی مانگ کرتی ہے اس وجہ سے کہ وہ جنسی تعلق کو پسند نہیں کرتی ہے، وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتی ہے اوربچہ بھی نہیں چاہتی ہے (ہماری شادی کو چار سال ہوئے ہماری صرف ایک لڑکی ہے) وہ مجھے دوسری شادی کے لیے مجبور کرتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا یہ وجہ طلاق کے لیے درست ہے؟ کیا میں اس سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتا ہوں؟ اس نے مجھ سے یہ بھی کہا کہ مہر مت ادا کرو۔
1782 مناظر
Q.
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلا ق کی دھمکی دیتا ہے لیکن طلاق نہیں دیتا ہے تو کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟ مثلاً اگر وہ کہتا ہے کہ اگر وہ اپنا طور طریقہ اور رویہ اور طرز تبدیل نہیں کرے گی ،تو یہ طلاق کا سبب بن سکتا ہے (اگر اس کی نیت طلاق کی دھمکی دینا ہے لیکن اس نے اس کو نہیں دیا ہے لیکن اس کو وارننگ دیتا ہے)۔
5011 مناظر
Q.
اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے صرف ایک مرتبہ کہا:دفع ہوجا ادھر سے, تو کیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟ (۲)اگر کوئی شخص صرف ایک مرتبہ طلاق کا لفظ استعمال کرتا ہے اپنی بیوی کے لیے اس کے بعد اگر وہ جماع کرنا چاہتے ہیں تو پھر اسلامی حل کیا ہے؟
4427 مناظر
Q.
سوال یہ ہے کہ میں دو بچوں کا باپ ہوں۔ میری بیوی سے میری آخری دور (طلاق) بچی ہے۔ میری بیوی سے کبھی کبھی میری نبھتی ہے۔ میں اس کی بہن سے نکاح کرنا چاہتاہوں جو طلاق شدہ ہے اور دو بچوں کی ماں ہے۔ کیا اس صورت میں اس سے نکاح کرنا جائز ہے جب کہ وہ طلاق شدہ ہے، دو بچوں کی ماں ہے، اس کے والد گزر چکے ہیں، اس کی ماں غریب ہے جس کا اپنا گھر نہیں ہے، کرایہ کے گھر میں رہتی ہے اور وہ سوائے میرے کسی اور سے شادی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اور میں اپنی بیو ی سے الگ بھی نہیں ہونا چاہتا ہوں۔ مہربانی کرکے اگر کوئی صورت مناسب سی نکل سکتی ہوتو مجھے تفصیل سے بتائیں۔
1762 مناظر
Q.
میرا سوال طلاق سے متعلق ہے۔ زید کا اپنی بیوی سے بہت شدید قسم کا جھگڑا ہورہا تھا، زید انتہائی غصہ کے عالم میں تھا۔ اس دوران زید نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم خود مختار ہوگئی ہو اور اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں ایک سانس میں کہا۔ واضح رہے کہ طلاق دیتا ہوں سے پہلے تمہیں یا تم کو نہیں کہا صرف یہ الفاظ ادا کیا کہ اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتاہوں۔
2958 مناظر
Q.
ایک آدمی نے اپنی بیوی کو غصہ میں یہ کہا کہ میں نے تجھے طلاق دی، دی، دی۔ تو کیا یہ طلاق ایک بار مانی جائے گی یا تین بار مانی جائے گی، جب کہ اس نے طلاق لفظ ایک بار ہی کہا ہے؟ (۲)اگر یہ ایک بار مانی جائے گی تو کیا ایک بار کے کہنے سے ہی طلاق ہوجاتی ہے یا تین بار کہنا ضروری ہے؟
10288 مناظر
Q.
ایک شخص کا اپنی بیوی سے جھگڑے کی بنا پر لڑکی کے والد نے لڑکے کو طلاق دینے کو کہا تو اس شخص نے اپنی بیوی کو طلاق کی نیت سے صرف تین سکے ?روپئے? اس کے سامنے پھینک دئے اور زبان سے کچھ بھی نہ کہا۔ ہمارے بلوچ برادری میں کچھ اسی طرح کرتے ہیں۔ کیا زبان سے کچھ کہے بغیر صرف سکے پھینکنے سے طلاق ہو جاتی ہے، جب کہ نیت مکمل طلاق کی ہو؟ (۲)ساتھ ہی بیوی کو اس طرح کہا ہو کہ یہ اب میری بہن ہے؟
1997 مناظر
Q.
اگر کسی بیوی نے اپنے شوہر سے لڑائی کے دوران ان دونوں میں سے کوئی ایک کہا: (۱)کوئی تُک نہیں ہے ہماری شادی کا۔ (۲) کوئی تُک نہیں ہے ہماری شادی کے برقرار رہنے کا ۔ اوراگر اس کے جواب میں اس کا شوہر اپنا سر اوپر اور نیچے کرے دو مرتبہ یہ دکھانے کے لیے کہ وہ اس کے بیان یا بیانات سے متفق ہے لیکن اس نے اس کو طلاق دینے کی کوئی نیت اور خواہش نہیں رکھی اور وہ صرف اس حقیقت سے اتفاق کیا کہ اتنی لڑائی کی وجہ سے کوئی تک نہیں تھاان کی شادی کا یا شادی کے برقرار رکھنے کا، لیکن کوئی تک کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ پھر بھی اس کو چھوڑنا یا اس کو طلاق دینا نہیں چاہتا ہے۔ وہ نکاح برقرار رکھنا چاہتا ہے اور شادی شدہ زندگی کو کسی تُک کے باوجود جاری رکھنا چاہتا ہے ٹینشن اور لڑائی وغیرہ کے ماحول کی وجہ سے ۔ میں یہاں اس بات پر زیادہ زور ڈالتاہوں کہ طلاق کی کوئی نیت یا خواہش نہیں تھی شوہر کی طرف سے۔ کیا اس سے نکاح پر کچھ اثر پڑے گا؟
2617 مناظر
Q.
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کوایک طلاق دے ان الفاظ کے ساتھ (۱)میں تم کو پہلی طلاق دے رہا ہوں) اور اس کے بعد اس کے ساتھ چالیس دن سے پہلے رجوع کرے ، اس کے بعد کچھ دنوں کے بعد دوسری طلاق دے یہ کہتے ہوئے (میں تم کو دوسری طلاق دے رہا ہوں)لیکن دوبارہ وہ اس کے ساتھ وقت سے پہلے رجوع کرلے لیکن چند ماہ کے بعد اس نے کہا (میں تم کو تیسری طلاق دے رہا ہوں) تو کیا یہ طلاق پوری ہوجائے گی یا ابھی بیوی کے ساتھ دوبارہ رجوع کرنے کا حق باقی ہے؟ برائے کرم فتوی عنایت فرماویں۔
3527 مناظر
Q.
ہمارے ایک دوست کے بھائی ہیں ، خواجہ معین الدین جو فی الحال گھریلو مسائل سے بہت پریشان ہیں برائے مہربانی شریعت کی رو سے ان کی پریشانی کا حل بتادیں۔ وہ صاحب کاروبار کے لیے آٹھ آٹھ دن کے لیے سفر میں جاتے ہیں تو اسی دوران ان کی بیوی بدکاری کر بیٹھتی ہے۔ کسی طرح یہ بات انھیں معلوم پڑنے پر وہ اپنی بیوی کو بہت مارتے ہیں اور اس کو قسم دے کر پوچھنے پر وہ اپنی بدکاری کوقبول بھی کرلیتی ہے۔ تو پھر وہ صاحب بیوی سے علیحدگی اختیار کرکے پھر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ بیوی کو چھوڑ دیں کسی بھی قیمت پر اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہیں ہیں اور ان کے تین چھوٹے بچے بھی ہیں جو فی الحال ماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ اس صورت میں انھیں کیا کرنا چاہیے بیوی کو طلاق دیں، یا اس سے خلع لیں؟ یا پھر قانونی کاروائی چلائیں؟ یا پھر اس کی غلطی کو معاف کرکے اپنے نکاح میں رکھیں؟ اس بدکاری سے کیا نکاح باقی رہے گا؟ یا پھر کون سی تدبیر اختیار کی جائے؟ اگر طلاق یا جدائی ہوجائے تو بچے کس کے پاس رہیں گے؟ برائے مہربانی شریعت کے اعتبار سے جواب عنایت فرماویں۔
2017 مناظر
Q.
مجھے شک ہے کہ میں نے ہونٹ بند کرکے زبان ہلاکر شاید یہ کہا کہ ?میں نے تمہیں طلاق دی?۔ یا پھر شاید طلاق لفظ پورا ادا نہیں کیا۔ اس وقت میری نیت کیا تھی اس کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا شاید میں اپنی بیوی کے بارے میں سوچ رہا تھا یا پھر شاید ایسے ہی زبان ہلا رہا تھا۔ لیکن یاد رہے کہ میرے ہونٹ بند تھے اور کوئی لفظ منھ سے باہر نہیں نکلا۔ مجھے ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ یہ شک ہے اور آپ اس طرف توجہ نہ دیں۔ مدد کی درخواست ہے۔
3446 مناظر
Q.
ایک لڑکی نے کسی غیر مسلم کے ساتھ کچھ دن گزارے جس سے ایک لڑکی بھی پیدا ہوئی۔ کیس ہونے کے بعد اس شخص کو جیل ہوئی۔ اب یہ لڑکی کسی مسلمان شخص سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ کیا اس کی شادی کے لیے غیر مسلم شوہر سے خلع لینا ضروری ہے یا بغیر خلع لیے ہوئے شادی کرسکتے ہیں؟
1882 مناظر
Q.
میری بیوی اور میرا جھگڑا ہوا۔ اسی جھگڑے کے دوران میری بیوی نے مجھے کافی برابھلا کہا، اس کے اس طرح زبان دراز ی پر مجھے انتہائی غصہ آیا اورمیں نے اس کو کہہ دیا کہ آئندہ اگر تم نے مجھے گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہوجائے گی۔ اورساتھ میں یہ بھی کہہ دیا کہ اب یہ بات تمہارے اختیار میں ہے۔ اب میری بیوی بہت زیادہ فکر مند ہے کیوں کہ میں نے طلاق کا لفظ ایک شرط کے ساتھ ذکر کیا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ برہم ہے اور وہ بہت زیادہ خوف زدہ بھی ہے۔ اب وہ مجھ سے بات نہ کرے گی اور نہ میرے پاس آئے گی۔ کیا طلاق اس طرح ہوسکتی ہے کہ اگر ایک شوہر اپنی بیوی کو کہے کہ تم نے اگرمجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ اب وہ خوف زدہ ہے حتی کہ مجھ سے بات کرتے ہوئے بھی اور وہ سوچتی ہے کہ چونکہ میں نے لفظ گالیاں استعمال کی ہیں تو یہ ہر اس چیزپر صادق آئے گی جو کہ وہ غصہ سے مجھے کہے گی ۔ اور اس کے بعد میں نے اس کو یہ واضح کیا کہ جو کچھ میں نے کہا تو واضح الفاظ یہ تھے ?اگر تم نے مجھے آئندہ کبھی گالیاں دیں تو تمہیں ایک طلاق ہے۔ میں اسے صرف سمجھا رہا تھا کہ میں نے تمہیں طلاق نہیں دیں ہیں۔ میں نے اب یہ طلاق کا معاملہ تمہارے ہاتھ میں دے دیا ہے کہ ....
7636 مناظر
Q.
میری چچا زاد بہن کی تین سال پہلے شادی ہوئی۔ لیکن اس کا شوہر اس کی روزی کی طرف توجہ نہیں دیتا ہے۔ دو سال پہلے اس کا شوہر کام کرنے کے لیے ممبئی گیا۔ ایک مرتبہ وہ میری چچازاد بہن سے ملنے کے لیے آیا۔ اب تقریباً دیڑھ سال سے نہ تو وہ واپس آیا ہے اور نہ ہی اس نے فون پر بات کی ہے۔ پتہ نہیں وہ زندہ ہے یا نہیں، اللہ بہتر جانتا ہے۔ اب میری بہن علیحدگی چاہتی ہے۔ یہ کس طرح ممکن ہوگاجب کہ وہ غائب ہے؟ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔
1902 مناظر
Q.
جواب نمبر3758کے تعلق سے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ لفظ: میں اسے چھوڑ دیا, ایک رجعی طلاق کی طرف لے جاسکتی ہے؟ سب سے پہلے اس شخص کی نیت پوچھنی چاہیے؟ دوسرے یہ کہ الفاظ مبہم ہیں اور اردو میں ایک واضح طلاق کی جانب نہیں رہنمائی کرتے ہیں (میں نے اس کو جانے دیا)۔ یہ ممکن ہے کہ اس نے مراد لیا ہو کہ اس نے اس کو اس کی مرضی پر چھوڑ دیا یا اس کو گھر چھوڑنے دیا۔ یا صرف اس سے بیزار ہوگیا۔ یہ طلاق عرف میں کیسے صریح ہے؟ اگر اس سے طلاق واقع ہوتی ہے تو یہ طلاق بائن ہوگی کیوں کہ الفاظ مبہم ہیں۔ یہ یقین کرتے ہوئے کہ یہ جماع کے بعد واقع ہوا ۔ مجھے امید ہے کہ آپ اپنے جواب کا اندازہ لگائیں گے کیوں کہ یہ بہت ہی سیریس ہے۔ (۲)آپ نے یہ بیان کیا ہے کہ پیپر پر دی ہوئی طلاق جب بیوی اسی مجلس میں موجود ہے بے اثر ہے (جواب نمبر2699) ۔ ہم فقہ کی کتابوں میں یہ مسئلہ کہاں معلوم کرسکتے ہیں؟ میں نے دارالعلوم کراچی کے مفتیان کرام سے رابطہ کیا اور انھوں نے بیان کیا کہ واقع ہوجائے گی چاہیے بیوی موجودہے یا نہیں حتی کہ اگر چہ اس شخص نے الفاظ ادا نہیں کئے ہیں۔
2440 مناظر
Q.
ایک لڑکی جس کا نام آمنہ تھا اس کی شادی ایک لڑکے سے ہوئی جس کانام زید ہے۔ یہ شادی تین ماہ کے عرصہ میں ختم ہوگئی۔ تین ماہ تک کچھ پیچیدہ مسائل تھے۔ اس طرح سے آمنہ اپنے والدین کے گھر خلع کی نیت سے واپس آگئی۔ ایک مرتبہ جب اس نے اپنے شوہر کا گھر چھوڑ دیا تواس کے شوہر نے بھی اس کو کبھی واپس بلانے کی کوشش نہیں کی وجہ جو کچھ بھی رہی ہو۔ اس کی شادی 17دسمبر2007کو ہوئی وہ واپس اپنے گھر 7اپریل 2008کو آگئی۔ اس کے بعد سے ان دونوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں تھا، نہ تو کوئی فون،نہ ہی کوئی پیغام۔ نکاح ا بھی ختم کیا جانا باقی ہے۔ لیکن اس سے پہلے اگست 2008کے مہینہ میں زید نے اپنی خواہش سے ایک دوسری لڑکی کے ساتھ شادی کرلیا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کے لیے یہ بات ضروری تھی کہ وہ آمنہ کی اجازت طلب کرتا اس دوسری لڑکی سے شادی کرنے کے لیے ؟ دوسرا سوال اب چونکہ وہ شادی شدہ ہے کیا اب آمنہ کو عدت گزارنی ہوگی شریعت کے مطابق؟ برائے کرم یہ بات نوٹ کریں کہ ان دونوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے جب سے اس نے اپنے شوہر کا گھرچھوڑا ہے۔ شادی دسمبر 2008کے اخیر میں منسوخ کردی جائے گی۔تاخیرہمارے صوبہ کے قانون کے مطابق سول میرج کی تنسیخ کی وجہ سے تھی۔
2371 مناظر
Q.
اگر ایک شخص یہ کہے کہ وہ اس لڑکی کے علاوہ اگر کسی اور لڑکی کے ساتھ شادی کرے تو اُس لڑکی پر طلاق ہو۔ تو کیا اگر وہ شخص اس لڑکی کے علاوہ کسی اور کے ساتھ شادی کرلے توکیا وہ لڑکی اس پر مطلقہ ہوجائے گی یا کہ نہیں؟
2486 مناظر
First
Previous
56
57
58
59
60
Next
Last