• Social Matters >> Women's Issues

    Question ID: 45870Country: India

    Title: ناجائز تعلقات كی بنیاد پر مالی جرمانہ

    Question: (۱) زید نے ، عمر کی بیوی سے ناجا ئز تعلقات بنایا (گویا اسپر قبضہ کرلیا) عمرکے بارہا سمجھانے پربھی اسکی بیوی اور زید نہیں مانے ،عمرنے زید کے گھر والوں کو بتایا، زید کے گھر والوں نے ان دونوں سے تحقیق کی ان دونونے اقبال جرم کرلیا? عمرنے اپنی بیوی کوطلاق دیدی، اب عمر? زید کے گھر والوں سے یہ مطالبہ کررہاہے مجھے تین لاکھ روپے? دیدو (جوشادی اور منکوحہ پرمع مہر خرچ ہوے تھے ) تاکہ میں اپنا دوسرا نکاج کرلوں ساتھ ہی یہ بھی کہد یا اگر یہ رقم نہیں دی تو میں عدالت میں کیس کرد وں گا?آیا؟ عمرکا یہ مطالبہ جائزہے یا نہیں (۲) رقم نا ملنے کی صورت میں کیس کرنا جائزہے یا نہیں (۳) اگر جائز ہے تو زید یا اسکے گھروالوں کو رقم اد ا کرنے میں جوتاخیرہو رہی ہے ، اس صورت میں یہ کسقد ر گناہ کے مرتکب ھیں یا شرعاً؟ ان جیسوں کے لیے کیا سزاہے (۴) اگر زید نے ، د وبارہ عمرکے نکاح یا کسی بھی امورے خیریّا میں رکاوٹ پید ا کی(یاپہلی غلطی پربھی یہی سزادے سکتے ھیں) توزید کے گھر والے (والد بڑے بھائی) زید کو جائد اد، یا گھرسے ،یا صرف جائد اد سے بید خل کرد یں? یا گھر اور جائد اد سے ، عمرکا مطالبہ پورا کر دیں?ان کے لیے کیا کرنا بہتر ہوگا? قرآن و حدیث کی روشنی میں مد لل ومفصل جواب سے نوازکر عند اللہ ماجور ہوں? فقط والسلام طالب دعاء ???

    Answer ID: 45870

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    فتوی: 1274-1253/N=11/1434 (۱) صورت مسئولہ میں عمر کی جانب سے زید کے گھر والوں سے شادی وغیرہ کے اخراجات کے معاوضہ کے طور پر تین لاکھ روپے یا اس سے کم وبیش کا مطالبہ ہرگز جائز نہیں، شرعی اعتبار سے ناجائز مطالبہ ہے۔ (۲) ناجائز مطالبہ پر رقم نہ ملنے کی صورت میں زید یا اس کے اہل خانہ پر کیس کرنا بھی ناجائز وحرام ہے۔ (۳) زید نے دوسرے کی بیوی سے ناجائز تعلقات وروابط قائم کرکے طلاق کے حالات پیدا کرکے سخت ناجائز وحرام کام کیا ہے، وہ آخرت میں سخت مجرم ومستحق سزا ہوگا۔ (۴) عمر کا مطالبہ تو ناجائز ہے جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا، البتہ زید اگر اب بھی فسق وفجور کی روش پر برقرار رہے تو اس کے گھروالوں (والد اور بڑے بھائی وغیرہ) کا اصلاح کے مقصد سے اس سے ترک تعلقات کردینا جائز ہے، لیکن اس کو جائداد وغیرہ کی وراثت سے عاق نہ کیا جائے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ آگے اس کے حالات درست ہوجائیں اور عاق کرنا شریعت کی نظر میں لغو وفضول بھی ہے، مورث کے انتقال پر دیگر وارثین کی طرح زید بھی اپنے حصہ کے بقدر وراثت کا حق دار ہوگا۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India