• Miscellaneous >> Others

    Question ID: 58123Country: India

    Title: اگر کوئی شخص یا امام درگاہ جیسے اجمیر درگاہ ، نوگور درگاہ، حاجی علی درگاہ وغیرہ میں جاری سرگرمیوں میں حصہ لے یا ان کی رسومات کی حمایت کرے یا اس میں شامل ہو تو کیا وہ مشر ک ہوجائے گا؟ اور کیا ہمیں اس کو مشرک سمجھنا چاہئے؟

    Question: (۱) اگر کوئی شخص یا امام درگاہ جیسے اجمیر درگاہ ، نوگور درگاہ، حاجی علی درگاہ وغیرہ میں جاری سرگرمیوں میں حصہ لے یا ان کی رسومات کی حمایت کرے یا اس میں شامل ہو تو کیا وہ مشر ک ہوجائے گا؟ اور کیا ہمیں اس کو مشرک سمجھنا چاہئے؟ (۲)اگر وہ مشرک ہوجاتاہے تو کیا ہم ان کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اور کیا ہم ان کو اپنا امام بناسکتے ہیں؟ اور کیا ہم ان کو اصل امام بناسکتے ہیں؟براہ کرم، جواب دیں۔

    Answer ID: 58123

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 427-427/M=5/1436-U اگر کوئی شخص شرک میں مبتلا ہے تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا اور اس کو امام بنانا جائز نہیں؛ لیکن سوال میں یہ واضح نہیں کہ کوئی شخص یا کوئی امام، درگاہ میں جاری کس طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لیتا ہے؟ اور کونسی رسومات کی حمایت کرتا ہے؟ نیز اس شخص کے عقائد کیا ہیں؟ پوری وضاحت کے ساتھ سوال کریں۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India