• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 176731

    عنوان: سسر صاحب مقروض ہیں كیا انھیں زكات كی رقم دی جاسكتی ہے؟

    سوال: میرے سسر کے اوپر تقریباً بیس لاکھ کا قرض ہے، سسر کے پاس صرف ایک گھر ہے جس میں ہم سب لوگ اس میں رہتے ہیں جس کی قیمت ڈیڑھ کروڑ ہوگی، پر اس گھرکی زمین میرے سسر کے والد نے اپنے بیٹوں کو دی تھی جنہوں نے ملکر اس گھر کو بنایاہے، یعنی مشترکہ گھر ہے ، میرے سسر کی فیملی اور ان کے بھائی کی فیملی رہتی ہے اس میں، گھر ابھی بھی میرے سسرکے والد کی نام پر ہے جن کا انتقال بھی ہوچکاہے، میرے سسر ،جس میں ان کا کوئی کیپیٹل پیسہ نہیں ہے، کچھ کام کرتے ہیں اور اپنا قرض دھیرے دھیرے ادا کرتے ہیں، ان کے پاس اپنا صاحب نصاب تک کا پیسہ نہیں رہتا، جو تھوڑا پیسہ وہ کماتے ہیں اسے ضرورت کے خرچ اور قرض داروں کو تھوڑا ادا کردیتے ہیں، باقی اور کوئی پروپرٹی یا بینک بیلنس ، گاڑی ، جائداد نہیں ہے ان کے پاس صرف گھر کو چھوڑ کے جس کے بارے میں میں اوپر تفصیل سے بتایا۔ سسر ہمارے ایک تو قرض دار ہیں اور تنگی کی حالت میں بھی رہتے ہیں پیسوں کو لے کر، میرا سوال یہ ہے کہ میرے پاس دس لاکھ تک کا زیور ہے تو کیا؛ (۱) میرے سسر کو زکاہ کی رقم دی جاسکتی ہے یا نہیں؟ (۲) ہم اپنے زیور کی زکاة کی قیمت اپنے سسر کو دے سکتے ہیں ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 176731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:500-383/sd=6/1441

    اگر آپ کے سسر صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور مقروض ومحتاج ہیں، تو آپ ان کو اپنی زکات کی رقم دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند