عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 176210
جواب نمبر: 176210
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:445-354/sd=6/1441
جب سے آپ صاحب نصاب ہیں، اس وقت سے حساب لگاکر ہر سال کی زکات نکالنا آپ پر واجب ہے، سونے اور چاندی کو ملا کر جو مجموعی قیمت بنتی ہے اس کا ڈھائی فیصد ایک سال کی زکاة میں ادا کرنا ہوگا، اس طرح آپ بیس سال کا حساب لگا لیں ؛ البتہ اِس کا لحاظ رکھیں کہ پہلے سال زکات کی جتنی رقم نکالنا واجب تھی، دوسرے سال کی زکاة کا حساب لگاتے ہوئے کل مالیت میں سے اُتنی رقم منہا کی جائے گی، اسی طرح تیسرے سال کی زکاة کا حساب لگاتے ہوئے کل مالیت میں سے پہلے اور دوسرے سال میں واجب شدہ زکات کی رقم منہا کی جائے گی، اس طرح بیس سال کا حساب لگائیں اور فی الحال آپ کے پاس جو نقدی رقم ہے، اِمسال کے زکات کے حساب میں یہ رقم بھی شامل کی جائے گی اور رقم کی بھی زکات نکالنی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند