عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 175498
جواب نمبر: 175498
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 488-368/B=05/1441
اگر مراد صدقہ نافلہ ہے تو بیٹی کو بھی صدقہ دے سکتے ہیں بلکہ اگر وہ ضرورت مند ہے تو اسے دینا زیادہ بہتر ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسکین پر صدقہ ایک صدقہ ہے (صرف صدقہ کا اجر ہے) اور رشتہ دار پر دو ہے ایک صدقہ کا اجر ، دوسرے صلہ رحمی کا اجر“ (مشکاة ، کتاب الزکاة، باب افضل الصدقة، ص: ۶۰۴، ط: المکتب الاسلامی بیروت) لیکن خود بیٹی کا صدقہ اسی کو نہ دیا جائے۔
نوٹ: اگر مراد کچھ اور ہے تو دوبارہ وضاحت کے ساتھ سوال لکھ کر ارسال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند