عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 170883
جواب نمبر: 170883
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 921-816/M=09/1440
اس شخص کو چاہئے تھا تکافل پلان کے بارے میں زکاة کا حکم معلوم کرنے سے پہلے اس کی صورت واضح کرکے پہلے اس کی شرعی حیثیت معلوم کرتا کہ تکافل پلان لینا شرعاً کیسا ہے؟ بہرحال جو سوال پوچھا گیا ہے اس کے متعلق عرض ہے کہ اگر اس سے مراد انشورنس (بیمہ) پالیسی لینا ہے تو اس میں ہرسال جمع شدہ اصل رقم پر حسب شرائط وجوب زکاة ، زکاة کا حکم ہوگا، سود پر زکاة نہیں، اور سودی اسکیم اختیار کرنا ناجائز اور حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند