• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 168994

    عنوان: شادی میں گاڑی كے نام پر ملے پیسوں پر زكات ہے یا نہیں؟

    سوال: میری شادی ہوئی تب مجھے بائک نہیں ملی نہ ہی میری ڈیمانڈ تھی، پر جب میں پہلی بار شادی کے بعد سسرال گیا تو مجھے میرے سسرال کی طرف سے 50,000 دیئے گئے۔ یہ بول کر دیا گیا کہ یہ گاڑی کا پیسہ ہے۔ میری شادی میرے چچا کی لڑکی سے ۲۰۱۵ء میں ہوئی ہے۔ شادی سے پہلے میں صاحب نصاب نہیں تھا۔ میری بیوی کو سسرال اور میکے سے زیور ملا۔ جب اس زیور پر ایک سال پورا ہو گیا تو میں نے اس کی زکات نکالی جو بائک کا پیسہ مجھے ملا تھا اسے میں نے خرچ نہیں کیا، بینک میں جمع کر دیا۔ کیا بائک کا جو پیسہ مجھے ملا تھا اس پر بھی زکات نکالنی چاہئے؟

    جواب نمبر: 168994

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:560-499/sd=07/1440

    بائک کا جو پیسہ آپ کو ملا تھا، اگر آپ نے اس سے بائک نہیں خریدی، وہ رقم آپ کے پاس موجود ہے اور اس پر ایک سال کا وقت گذرچکا ہے، تو اس رقم کی زکات نکالنا فرض ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند