عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 164497
جواب نمبر: 164497
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1501-1313/L=1/1440
اگر فصل کی سیرابی آسمان کے پانی سے ہوئی ہو تو دسواں اور اگر اس کی سیرابی ٹیوب ویل کے پانی وغیرہ سے ہوئی ہے تو اس کا بیسواں حصہ نکالدینا بہتر ہے ،اور یہ ایک مرتبہ نکالدینا کافی ہے اگر ایک ہی فصل کئی سال تک رہے تو ہر سال عشر نکالنے کا حکم نہیں ہے۔
أخرج البخاري عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: فیما سقت السماء والعیون أو کان عشریا، العشر وما سقي بالنضح نصف العشر۔ (صحیح البخاري ۱/۲۰۱)
وفي المحیط: وما سقتہ السماء أو سقي سیحا ففیہ العشر، وما سقي بغرب أو دالیة أو سانیة ففیہ نصف العشر، وإذا سقي في بعض السنة سیحا وفي بعضہا بآلة فالمعتبر ہو الأغلب۔ (الفتاویٰ التاتارخانیة ۲/۲۷۷رقم: ۴۳۵۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند