عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 163880
جواب نمبر: 163880
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1345-1202/D=12/1439
(۱) جی ہاں آپ اپنی زکات کی رقم اپنے خسر کو جب کہ وہ غریب یا مقروض مستحق زکات ہوں دے سکتی ہیں۔
(۲) پہلے خسر کو دیدیں یہ ظاہر کرنا ضروری نہیں کہ زکات کی رقم ہے بلکہ تحفہ ہدیہ کہہ کر بھی دے سکتی ہیں پھر خسر جہاں چاہیں خرچ کریں خواہ قرض میں ادا کریں۔
(۳) بہتر ہے کہ آپ کے شوہر رقم آپ کو دیدیں کہ لو تم اپنی زکات ادا کرلو پھر آپ اپنے مال کا حساب کرکے زکات ادا کریں پھر چاہے شوہر کے والد کو ہی کیوں نہ دیدیں زکات ادا ہو جائے گی۔ آپ کا براہ راست قرض داروں کو دینا صحیح نہیں ہوگا اس سے زکات ادا نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند