• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 162629

    عنوان: کیا خسر بہو کو زکوة دے سکتا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان اکرام درمیان اس مسئلہ کے کیاخسر اپنی بہو کو زکوٰة دے سکتا ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 162629

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1064-902/N=10/1439

    جی ہاں! اگر بہو (زیورات وغیرہ کی وجہ سے) صاحب نصاب نہ ہو، نیز سید خاندان سے بھی نہ ہو تو خسر اسے اپنی زکوة دے سکتا ہے؛ کیوں کہ خسر بہو کے درمیان ایسا رشتہ نہیں ہوتا کہ کوئی ایک دوسرے کو زکوة نہ دے سکے۔

    قال اللہ تعالی: إنما الصدقت للفقراء والمساکین الآیة (سورة التوبة: ۶۰)، ولا إلی غني یملک قدر نصاب فارغ عن حاجتہ الأصلیة من أي مال کان الخ،……ولا إلی بنی ھاشم الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب المصرف، ۳: ۲۹۵-۲۹۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، یصرف المزکي إلی کلھم أو إلی بعضھم،…… ویشترط أن یکون الصرف تملیکا، …،لا یصرف إلی بناء نحو مسجد (المصدر السابق، ص:۲۹۱)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند