• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 162471

    عنوان: زكات كی رقم سے سحری كا نظم كرنا؟

    سوال: مفتی صاحب! ہمارے یہاں ایک شخص روزانہ مسجد میں سحری کا انتظام کراتے ہیں لوگوں کے لئے اور کہتے ہیں کہ جو مستحق لوگ ہیں وہی آئیں سحری کرنے، پر مسجد میں سحری کرنے جو لوگ آتے ہیں ان میں ۱۰/ فیصد لوگ بھی مستحق نہیں ہوتے۔ مسجد میں اعلان کرایا جاتا ہے کہ آج مسجد میں سحری ہے، تو کیا یہ عمل ٹھیک ہے؟ مسجد میں کھانے والوں سے بہتر کیا یہ نہیں ہے کہ جو صحیح میں مستحق ہوں ان تک وہ کھانا پہنچ جائے۔ اور کیا مسجد میں سحری کا انتظام کرانا ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 162471

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1221-997/sd=10/1439

    زکات کی رقم سے سحری کا نظم کرنا جائز نہیں ہے ، اس سے زکات اداء نہیں ہوگی ،اس میں تملیک نہیں پائی جاتی اور اگر سحری کا نظم زکات کی رقم سے نہیں کیا جاتا ہے اور صرف مستحقین ، یعنی : ضرورت مند لوگوں کے لیے سحری کا نظم ہوتا ہے ، تو ایسے ہی لوگوں کو سحری میں شریک ہونا چاہیے ، غیر مستحق لوگوں کو اپنی سحری کا خود نظم کرنا چاہیے ، باقی مخصوص مسجدوں میں جہاں ضرورت مند و مسافر وغیرہ کی آمد و رفت ہوتی ہو سحری کا نظم کرنے میں مضائقہ نہیں؛ البتہ مسجد کے آداب کا خٰیال رکھنا ضروری ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند