عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 162429
جواب نمبر: 162429
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1151-1052/M=9/1439
(۱) جس شخص کے پاس صرف ایک تولہ سونا ہے اس کے پاس اگر چاندی روپیہ پیسہ، تجارتی مال کچھ بھی نہیں ہے تو اس پر زکات واجب نہیں۔
(۲) آپ کی امی کے پاس صرف تین تولہ سونا ہے اس کے علاوہ چاندی، روپیہ بالکل نہیں ہے تو آپ کی امی پر زکات نہیں ہے اور اگر ہے تو اس کی وضاحت فرماکر سوال کرلیں۔
(۳) مستاجری زمین سے کیا مراد ہے؟ اگر مراد موروثی زمین ہے جو ابھی تقسیم نہیں ہوئی ہے تو موروثی زمین پر بھی زکات نہیں چاہے تقسیم ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو۔
(۴) اگر کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ (۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام) چاندی یا ا س کی مالیت کے برابر روپیہ یا تجارتی مال ہے اور وہ اس کی حاجت اصلیہ سے زائد اور دین سے فارغ ہے تو ا س پر زکات فرض ہے۔
(۵) نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند