عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 162421
جواب نمبر: 162421
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1152-1085/M=10/1439
(۱) اگرمنشا سوال یہ ہے کہ آپ کے پاس ڈیڑھ لاکھ روپئے جمع ہیں لیکن آپ نے ساتھیوں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد کا قرض بھی لے رکھا ہے تو ایسی صورت میں پہلے آپ اپنی جمع رقم سے ساتھیوں کا قرض (لون) ادا کریں اور لون سے مراد سودی قرض ہے تو آئندہ سودی لون لینے سے احتراز بھی لازم ہے اور جو لے لیا ہے اس کو جلد ادا کرکے ذمہ فارغ کریں اور توبہ استغفار بھی کریں۔ اگر سوال کی نوعیت کچھ اور ہو تو وضاحت کر کے سوال کریں۔
(۲) آپ کے ذمہ جن لوگوں کی ادائیگی باقی ہے پہلے ان کو موجودہ رقم سے دے کر ذمہ فارغ کریں اس کے بعد بھی اگر رقم بقدر نصاب بچتی ہے اور سال پورا ہوگیا ہے تو بقیہ کی زکوة نکال دیں، اور بلاوجہ زکوة کی ادائیگی میں تاخیر نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند