• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 161106

    عنوان: كرایہ دار قومی بچت سے ملی سودی رقم سے كرایہ دے تو كیا مالك كے لیے وہ درست ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میری خالہ ہمارے گھر میں کرائے پر رہتی ہیں اور ان کی آمدنی قومی بچت سے ملنے والا منافع سود ہے تو کیا ہماری آمدنی ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 161106

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:5786-956-887/M=9/1439

    آپ کی خالہ کی آمدنی قومی بچت سے ملنے والا سود ہے اس سے مراد اگر یہ ہے کہ لوگ آپ کی خالہ کو اپنی انٹرسٹ (سود) کی رقم دیتے رہتے ہیں اور خالہ غریب ومستحق زکات ہے اور اسی سودی رقم سے ان کی گذر بسر ہوتی ہے تو جب خالہ سودی رقم لے کر مالک بن جاتی ہے تو ان کو اختیار ہے کہ اس رقم سے لگان کا کرایہ ادا کرے یا اپنے کھانے پینے اور پہننے کی ضروریات میں خرچ کرے، اگر خالہ اسی رقم سے آپ کے مکان کا کرایہ ادا کرتی ہے تو آپ کے لیے لینا جائز ہے، تبدّل ملک سے حکم بدل جاتا ہے اور اگر منشأ سوال کچھ اور ہے تو صورت مسئلہ واضح فرماکر استفتاء کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند