• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 160738

    عنوان: میراث میں جو رقم ملی ہے اس کی زکات کیسے ادا کی جائے؟

    سوال: والد صاحب کی وراثت سے جو رقم ملی اس پر زکات کا حکم ۔ حضرت، ہمارے والد صاحب کا انتقال ہو چکا ہے او ران کے ورثے میں جو رقم ملی، ا س کی زکات کیسے ادا کریں؟

    جواب نمبر: 160738

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:912-719/sn=8/1439

    اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب ہیں تو جس وقت سابق نصاب کے حساب سے آپ کا سال پورا ہوگا اس وقت آپ کی ملکیت میں موجود دیگر رقم وغیرہ کے ساتھ وراثت میں ملی رقم کی بھی زکات ادا کریں گے اگرچہ مستقل اس رقم پر سال مکمل نہ ہوا ہو، اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب نہیں ہیں؛ بلکہ اس رقم کی وجہ سے آپ صاحب نصاب بنے ہیں تو جس دن یہ رقم آپ کی ملکیت میں آئی ہے اس دن سے ٹھیک ایک سال (قمری) پورا ہونے پر آپ کے پاس بہ شمول اس رقم کے جو کچھ بھی قابلِ زکات اثاثہ ہوگا سب کا حساب کرکے زکات ادا کریں گے۔ والمستفاد ولو بہبة أو إرث وسط الحول یضمّ إلی نصاب من جنسہ فیزکیہ بحول الأصل الخ (درمختار مع الشامی: ۳/ ۲۱۴، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند