• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 155767

    عنوان: غیر مسلم کو زکوة دینا

    سوال: آج کل کچھ حضرات مختلف محافل میں یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ زکوة صرف مسلمانوں کو ہی دینا ضروری نہیں بلکہ غیر مسلم کو دینے سے بھی ادا ہوجاتی ہے ۔اس سلسلے میں یہ حضرات مختلف اسکالرز کا حوالہ بھی دیتے ہیں کہ فلانہ اسکالر صاحب بہت قابل ہیں اور دین پہ ان کی بہت ریسرچ بھی ہے لہذا ان کا کہنا یہ ہے کہ زکوة غیر مسلم کو بھی دی جاسکتی ہے اگر وہ بہت غریب ہے ۔ برائے مہربانی اس کا مفصل جواب تحریر کیجئے ۔

    جواب نمبر: 155767

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:148-126/M=2/1439

    اس بات پر فقہائے کرام کا اتفاق ہے کہ زکاة، غیرمسلم کو دینا جائز نہیں، ہاں نفلی صدقہ دیا جاسکتا ہے۔ حدیث میں ہے: عن ابن عباس قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم․․․ فإن ہم أطاعوا لک بذلک فأخبرہم أن اللہ افترض علیہم صدقة توٴخذ من أغنیائہم وترد علی فقرائہم (صحیح البخاری، الزکاة، باب أخذ الصدقة من الأغنیاء، النسخة الہندیة: ۱/ ۲۰۲، رقم: ۱۴۸۴)

    درمختار میں ہے: لا تدفع إلی ذمي الخ (درمختار: ۳/ ۳۰۱ط، زکریا دیوبند) ولا یجوز أن یدفع الزکاة إلی ذمي (ہدایہ: ۱/ ۲۰۵، باب من یجوز دفع الصدقات إلیہ ومن لا یجوز․ ط، اشرفیہ دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند