• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 153363

    عنوان: پی ایف، وی پی ایف، ایل آئی سی، کو آپریٹو کے پیسے میں زکات فرض ہے یا نہیں؟

    سوال: میں عادل رشید ایک سرکاری اَنڈر ٹیکنگ پبلک سیکٹر میں ملازمت کرتا ہوں اور میری تنخواہ کا ۱۲/ فیصد پی ایف (جو ابھی 40000/- سالانہ ہے)، 2500/- ماہانہ وی پی ایف اور 2000/- ماہانہ کو آپریٹو میں کھاتہ ہے۔ سب کی تفصیل یہ ہے:۔ پی ایف پروویڈنٹ فنڈ یہ رقم جو ہماری تنخواہ کا ۱۲/ فیصد (جو ابھی 40000/- سالانہ ہے) بینک میں داخل ہونے سے پہلی کمپنی کاٹ لیتی ہے اور اس کو ہم چاہ کے بھی روک نہیں سکتے کیونکہ یہ ہندوستان کے اصول ہیں اور یہ رقم مجھ کو یا تو ریٹائرمنٹ یا استعفیٰ دینے یا میرے مرنے کے بعد فیملی کو ملے گی۔ اس کے علاوہ اس رقم سے میں بطور قرض کچھ حصہ لے سکتا ہوں۔ (۱) کیا پی ایف کی رقم پر زکات فرض ہے؟ وی پی ایف :۔ وولنٹری پروویڈنٹ فنڈ یہ رقم جو میری مرضی سے میں جتنا چاہوں کٹتی ہے (جو ابھی 30000/- سالانہ ہے) مگر مجھ کو یا تو ریٹائرمنٹ یا استعفیٰ دینے یا میرے مرنے کے بعد فیملی کو ملے گی۔ اس کے علاوہ اس رقم سے میں بطور قرض کچھ حصہ لے سکتا ہوں۔ میں چاہوں تو اس کو بند بھی کر سکتا ہوں۔ (۲) کیا وی پی ایف کی رقم پر زکات فرض ہے؟ ایل آئی سی:۔ یہ رقم جس کو ہم انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے اِنویسٹ کرتے ہیں۔ اور یہ رقم ایک مدت تک بندش میں رہتی ہے اس کے بعد اپنا پورا پیسہ جو ہم نے جمع کیا ہے اس کے علاوہ جو اضافی فائدہ (extra benefit) جو ان کی طرف سے ہمیں ملتا ہے، پورا ایل آئی سی ادا کرتا ہے۔ (۳) کیا ایل آئی سی کی رقم (جو میں جمع کر رہا ہوں) اس پر زکات فرض ہے؟ کوآپریٹو:۔ یہ ایک ادارہ ہے جو بینک کی طرف سے ہی ہماری رقم ماہانہ جو ہم چاہیں ہماری تنخواہ سے کٹتا ہے جس کو ہم چاہ کے بند کرسکتے ہیں مگر نکالنے کی شرط پی ایف جیسے (ریٹائر منٹ یا استعفیٰ دینے یا میرے مرنے کے بعد فیملی کو ملے گا، اس کے علاوہ اس رقم سے میں بطور قرض کچھ حصہ لے سکتا ہوں)۔ (۴) کیا کوآپریٹو کی رقم پر زکات فرض ہے؟ (۵) اس کے علاوہ اپنے مال پر سال پورا ہونے کے بعد کتنی مقدار بچے تو زکات فرض ہے؟ (۶) آج کل مارکیٹ میں ایل آئی سی والے لفظ سود کا استعمال نہیں کرتے بلکہ لفظ کو بدل کر فائدہ (benefit) کہتے ہیں تو کیا اپنے مال کے علاوہ زید کو جو رقم فائدہ (benefit lafz) کے عنوان سے آتی ہے وہ جائز ہے؟ (۷) ایل آئی سی کی پینشن اسکیم جو کہ اس طرح ہے مثلا اگر میں اس میں 1650000/- زندگی میں ایک بار رکھ دوں اور زندگی بھر مجھے 10000/- ماہانہ پینشن ملے اور میرے مرنے کے بعد وارثین کو پورا پیسہ 1650000/- واپس ملے تو کیا یہ کرنا صحیح ہوگا؟

    جواب نمبر: 153363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1350-1430/L=12/1438

    (۱) پروویڈنٹ فنڈ پر فی الحال زکات نہیں ہے، رقم وصول ہو جانے کے بعد حسب شرائط اس پر زکات واجب ہوگی۔

    (۲) اگر یہ رقم تنخواہ مل جانے اور اس پر قبضہ کرلینے کے بعد آپ اپنی مرضی سے جمع کرتے ہیں تو جمع کردہ رقم پر اگر دیگر رقومات کے ساتھ یا خود اس فنڈ کی رقم نصاب کو پہنچ جاتی ہے سال گزرنے کے بعد ہر سال اس پر زکات کی ادائیگی لازم ہوگی نیز جمع کردہ رقم پر اضافہ کے ساتھ ملنے والی رقم سود ہو گی جس کا خود استعمال کرنا جائز نہ ہوگا۔

    (۳) ایل آئی سی کرانے کی صورت میں جمع کردہ اصل رقم ہر سال بشرائط وجوب زکات زکات واجب ہوگی نیز قسطوں کے مکمل ہو جانے کے بعد جمع کردہ رقم پر زائد ملنے والی رقم سود ہوگی جس کو بلا نیت ثواب فقراء وغیرہ پر صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔

    (۴) اگر کوآپریٹو کا طریقہ کار وہی ہے جو وی پی ایف کا ہے تو اس کا حکم بھی اسی کے مانند ہوگا۔

    (۵) اگر کسی کے پاس سونا، چاندی روپئے اور سامان تجارت ہوں جن کی مجموعی مالیت اور اگر بعض ہوں تو اس کی مالیت نصاب یعنی ۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام چاندی کی قیمت کو پہنچ رہی ہو جو قرض سے خالی ہو تو وہ صاحب نصاب ہے ایسا شخص اگر سال گزر جانے کے بعد بھی نصاب یا اس سے زائد کا مالک ہوتا ہے تو اس پر ڈھائی فیصد کے اعتبار سے زکات فرض ہے واضح رہے کہ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو، چاندی نقدی اور سامان تجارت نہ ہو تو جب تک ساڑھے سات تولہ سونا ۸۷/ گرام ۴۷۹/ ملی گرام سونا اس کے پاس نہ ہو وہ صاحب نصاب نہ ہوگا۔

    (۶) سود کے لفظ کا اگر چہ وہ استعمال نہ کرتے ہوں مگر وہ شرعی اعتبار سے سود ہے۔

    (۷) یہ سودی اسکیم ہے اس سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند