عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 153060
جواب نمبر: 153060
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1198-1144/B=11/1438
اگر آپ نے اور آپ کی بہن نے وہ پلاٹ مکان وغیرہ بنوانے کی نیت سے خریدا تھا تو اس پلاٹ میں زکاة واجب نہ ہوگی، اور اگر آپ نے وہ پلاٹ تجارت کی نیت سے یعنی فروخت کرنے کی نیت سے خریدا تھا اور قبضہ کرلیا تھا تو ایک سال گذرنے کے بعد اس پر زکاة واجب ہوئی، یعنی موجودہ اعتبار سے جس قیمت پر وہ فروخت ہوسکتی ہے اس قیمت کا ما بقیہ قسطیں نکال کر چالیسواں حصہ نکالنا واجب ہوگا۔ اسے منافع کے ساتھ فروخت کرنا بھی جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند