• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 152839

    عنوان: سونے کے علاوہ باقی سامان جیسے بڑے برتن، کمبل، کپڑے وغیرہ میں زکات واجب ہے یا نہیں؟

    سوال: اگر کوئی آدمی اپنی بچیوں کو جہیز میں دینے کیلئے سونا برتن کمبل کپڑے وغیر ہ جو چیزیں عموما جہیز میں دی جاتی ہیں خرید کے اپنے پاس رکھ لے اور سونے کے حصے کی زکاة ادا کر دے تو باقی جو جہیز کا سامان ہے سونے کے علاوہ کیا اس پہ بھی زکاة آئے گی اور ضرورت سے زائد مال میں زکاة کا کیا حکم ہے جیسے بڑے برتن چٹائیاں وغیرہ ایسا سامان جو عام استعمال نہیں ہوتا بلکہ غمی خوشی کے وقع پہ استعمال کیا جاتا ہے ؟

    جواب نمبر: 152839

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1074-1074/sd=11/1438

    سونے کے علاوہ باقی سامان:بڑے برتن، کمبل، کپڑے وغیرہ میں زکات واجب نہیں ہے ، خواہ وہ ضرورت سے زائد ہوں، ایسے سامان اگر تجارت کے لیے نہ ہوں، تو ان میں زکات واجب نہیں ہوتی۔ (ولا فی ثیاب البدن) لمحتاج إلیہا لدفع الحر والبرد ابن ملک (وأثاث المنزل ودور السکنی ونحوہا) وکذا الکتب وإن لم تکن لأہلہا إذا لم تنو للتجارة۔ ( الدر المختار مع رد المحتار :۲۶۵/۲، کتاب الزکاة، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند