• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 147996

    عنوان: زکات کے پیسہ سے لڑکی کی شادی میں دعوت کھا سکتے ہیں؟

    سوال: شبنم غریب لڑکی ہے، اس کی شادی میں کچھ حضرات زکات کا پیسہ لگانا چاہتے ہیں، کیا اس کھانے کو کھایا جا سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 147996

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 496-517/L=5/1438

    اگر شبنم یا اس کے والد غریب مستحق زکوٰة ہوں یعنی ان کے پاس سونا چاندی نقدی سامان تجارت اور حاجت اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدارمیں نہ ہوں کہ ان کی مالیت نصاب تقریباً ۶۱۳/ گرام چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے تو شبنم یا اس کے والد کو زکوٰة کی رقم دینا جائز ہوگا ، زکوٰة کی رقم لینے کے بعد ان کو اختیار ہوگا کہ وہ جہاں چاہیں صرف کریں۔ خود براہِ راست زکوٰة کی رقم کو کھانے وغیرہ میں خرچ کرنا جائز نہ ہوگا اس سے زکوٰة ادا نہ ہوگی، اسی طرح زکوٰة کی رقم اتنی مقدار میں دینا کہ وہ صاحب نصاب ہوجائیں مکروہ ہے مگر زکوٰة ادا ہوجاتی ہے، اس لیے اتنی مقدار زکوٰة کی رقم دینے سے بھی بچنا چاہئے جس سے وہ صاحب نصاب ہو جائیں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند