عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب
سوال نمبر: 169899
جواب نمبر: 169899
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:745-671/N=9/1440
(۱): جی ہاں! حضرات انبیائے کرام علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں (تفصیل ودلائل کے لیے تسکین الصدور دیکھیں)۔
(۲):مرنے کے بعد روح کا جسم کے ساتھ ایک خاص نوعیت کا تعلق ہوتا ہے؛ لیکن وہ وہ دنیوی حیات جیسا تعلق نہیں ہوتا؛ اسی لیے اسے حیات برزخی کہا جاتا ہے۔
(۳): جی ہاں! اللہ تعالی انھیں مطلع کرادیتا ہے(فتاوی محمودیہ، ۱: ۵۶۸، ۵۶۹، سوال: ۲۹۰مطبوعہ: ادارہٴ صدیق ڈابھیل)، اور بدعات وخرافات اور دیگر غلط کاموں پر انھیں معلوم ہونے پر رنج وغم بھی ہوتا ہوگا۔
قال ابن القیم: الأحادیث والآثار تدل علی أن الزائر متی جاء علم بہ المزور وسمع سلامہ وأنس بہ ورد علیہ، وھذا عام في حق الشھداء وغیرھم وأنہ لا توقیت في ذلک (حاشیة الطحطاوي علی المراقي، کتاب الصلاة، باب أحکام الجنائز، فصل في زیارة القبور، ص: ۶۲۰، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند