• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 173390

    عنوان: كیا عورت شوہر كے لیے جسم كے بال نكال سكتی ہے؟

    سوال: کیا عورت اس کے شوہر کے لیے جسم کے بال نکال سکتی ہے کیا کروانے والی پر اللہ کی لعنت ہے؟ واضح فرمائیں۔

    جواب نمبر: 173390

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:73-22/sd=2/1441

    سر اور ابروکے علاوہ جسم کے دیگر حصوں کے بال سے اگر شوہر کو طبعی ناگواری ہو،تو عورت کے لیے ان اعضاء کے بال صاف کرنے کی گنجائش ہے؛ لیکن بلاضرورت مذکورہ اعضاء کے بال صاف کرنا خلاف ادب ہے اور اگر ابرو یا سر کے بال بہت زیادہ پھیلے ہوئے ہوں ، جو عیب کی شکل اختیار کرلیں، تو بالوں کو درست کرکے عام حالت کے مطابق کرنے کی بھی گنجائش ہے۔ قال ابن عابدین: وفی حلق شعر الصدر والظھر ترک الأدب (رد المحتار، الحظر والإباحة، باب الاستبراء) وقال ابن عابدین: والنامصة ولعلہ محمول علی ما إذا فعلتہ لتتزین للأجانب، وإلا فلو کان فی وجھھا شعر ینفر زوجھا عنھا بسببہ، ففی تحریم إزالتہ بعد، لأن الزینة للنساء مطلوبة للتحسین، إلا أن یحمل علی ما لا ضرورة إلیہ لما فی نتفہ بالمنصاص من الإیذاء الخ (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة فصل فی النظر والمسّ) احسن الفتاوی: ۸/ ۷۶-۷۵) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند