• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 172024

    عنوان: كسی خاتون كا صرف ہوائی سفر یعنی ایك ایئرپورٹ سے دوسرے ملك كے ایئرپورٹ تك بلا محرم سفر كرنا؟

    سوال: میں دبئی میں کام کررہا ہوں، میں اپنی بیوی کو یہاں دبئی میں بلانا چاہتاہوں، اگر کوئی محرم اس کو وہاں پاکستان میں ایئر پورٹ میں لائے اور میں یہاں ایئر پورٹ میں اس کو لینے جاؤں تو کیا یہ درست ہے؟ دن کا سفر ہوگا ، گھنٹے لگیں گے ، اس سے ملاقات کرنا بہت ضروری ہے۔اور میرے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ میں خود اس کو لانے کے لے جاؤں؟ اور حدیث کے مطابق اس پر کوئی پابندی نہیں ہے سوائے اس کے کہ عورتوں کو رات میں تنہا ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ عورتوں کو حج اور عمرہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ میں تذبذب میں ہوں کہ اگر اگر عورت کا شوہر کے لیے سفر کرنا جائز نہیں ہے تو پھر عورتوں کو اسکول یا مدرسہ کی بس میں غیر محرم ڈرائیور کے ساتھ کیوں سفرکرنا چاہئے ؟ نیز عورتوں کو مدارس میں بغیر محرم کے ٹھہرنے کی اجازت کیوں ہے؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 172024

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1063-175T/sn=12/1440

    شرعی مسافتِ سفر کے بہ قدر عورت کے لیے بلا محرم سفر کرنا شرعا جائز نہیں ہے، خواہ رات گزارنا پڑے یا نہ پڑے، دارمی شریف کی ایک روایت میں عورت کے سفر شرعی کی مقدار ،تنہا سفر کرنے کی ممانعت کا مضمون آیا ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی کے لیے تنہا دبئی تک جانا شرعا جائز نہیں ہے اگرچہ آپ ائیر پورٹ سے انھیں اٹھالیں؛ لہذا آپ کوئی ایسی تدبیر کریں جس میں یہ محظور لازم نہ آئے، مثلا : بیوی کو اس کے بھائی، چچا، ماموں یا کسی اور محرم رشتے دار کے ساتھ بلا لیں، آپ کو آنے کی ضرورت نہیں ہے، اس میں آپ کا خرچ تو ہو گا؛ لیکن ایک حکم شرعی پر عمل ہوجائے گا، آدمی جو کچھ کماتا اللہ ہی کی توفیق سے کماتا ہے، اگر اللہ کا دیا ہوا مال اس کے حکم پر عمل کرنے میں خرچ کیا جائے تو یہ بڑی اچھی بات ہے۔

    نوٹ: آپ نے جن چیزوں کو نظیر بنا کر اپنے تذبذب کا اظہار کیا، ان سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا اس موضوع پر مطالعہ بہت کم ہے، آپ سفر وغیرہ کے مسائل پر مشتمل کسی مستند کتاب کا مطالعہ کرلیں، نیز اگر صلاحیت ہے تو عربی میں احادیث کو مشہور کتاب: اعلاء السنن سے متعلقہ ابواب کا مطالعہ کرلیں، اس کے بعد بھی کوئی شبہ رہے تو اسے لکھ کر جواب معلوم کرلیں۔

    عن أبی سعید، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لاتسافر المرأة سفرا ثلاثة أیام فصاعدا إلا ومعہا أبوہا، أو أخوہا، أو زوجہا، أو ذو محرم منہا.(سنن الدارمی،2720)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند