• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 171722

    عنوان: رمضان کے مہینے میں حائضہ عورتوں کے کھانے پینے کا حکم

    سوال: مرا سوال یہ ہے کہ ایام حیض میں اگر کوئی کچھ بھی نہ کھائے اور پیے اور روزہ دار کی طرح رہے تو یہ صحیح ہے؟ یا پھر کچھ کھا پی لے اور روزہ داروں کی طرح مشابہت رکھے یہ صحیح ہے؟ برائے کرم وضاحت کے ساتھ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 171722

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:984-894/sn=12/1440

    اگر حیض کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا یا روزہ کے دوران حیض آگیا تو اس کے لئے کھانا پینا جائز ہے ؛ بلکہ بہتر ہے کہ کچھ کھا پی لے، بس لوگوں کے سامنے نہ کھائیں؛ البتہ اگر عورت دن کے کسی حصے میں پاک ہوئی ہو تو بقیہ حصے میں کھانا پینا اس کے لئے درست نہیں ہے۔

    وہل یکرہ لہا التشبہ بالصوم أم لا؟ مال بعض المحققین إلی الأول؛ لأن الصوم لہا حرام فالتشبہ بہ مثلہ. واعترض بأنہ یستحب لہا الوضوء والقعود فی مصلاہا وہو تشبہ بالصلاة. اہ تأمل (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 485،ط: زکریا،دیوبند)

    یجب علی الصحیح وقیل یستحب "الإمساک بقیة الیوم علی من فسد صومہ" ولو بعذر ثم زال "وعلی حائض ونفساء طہرتا بعد طلوع الفجر".... "وعلی حائض ونفساء طہرتا" وأما فی حالة تحقق الحیض والنفاس فیحرم الإمساک لأن الصوم منہما حرام والتشبہ بالحرام حرام (حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: 678،ط: اشرفی، دیوبند)نیز دیکھیں: امداد الاحکام 1/139،ط: کراچی، احسن الفتاوی4/438،ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند