معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 170396
جواب نمبر: 17039601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:926-732/sn=9/1440
جی ہاں! کپڑے کے اوپر سے ایسا کرسکتے ہیں، شرعا اس کی گنجائش ہے۔
وحل ما عداہ مطلقا... (قولہ مطلقا) أی بشہوة أو لا (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/287،ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
عورتوں کیلیے خوشبو لگانا كیسا ہے؟
5149 مناظرمیرا
سوال عورتوں کی جماعت کے بارے میں ہے جب شریعت عورتوں کو اس کا مکلف نہیں سمجھتی
تو عورتوں کی جماعت کثرت سے نکل رہی ہے۔ علمائے دیوبند شریعت کی خلاف ورزی کو
روکتے کیوں نہیں ہیں؟ مہربانی کرکے جواب جلد فراہم فرمائیں۔
رخصتی سے پہلے شوہر کا انتقال ہوگیا، عدت واجب ہوگی یا نہیں؟
3256 مناظرشوہر
کی موت ہوجانے کے بعد اگر کوئی بالغ لڑکا نہیں ہے تو بیوی آگے کی زندگی کیسے گزر
بسر کرے گی، مائکہ والوں کے ساتھ رہے یا سسرال والوں کے ساتھ رہے؟ (۱)اگر مائکے والے مدد نہیں
کرتے ہیں تو عورت آگے کی زندگی کیسے گزارے ، اسلام کیا کہتاہے؟ (۲)اگر عورت کو صحیح طریقہ
پر دنیاوی تعلیم نہیں دیں گے تو اس کو نوکری کون دے گا؟
مجھے یہ پریشانی جب سے پیش آرہی ہے جب سے مجھ پر پردہ واجب ہوا ہے۔ مجھے ماہواری کی تاریخ سے ٹھیک تین یا پھر چار یا پھر پانچ دن پہلے ہی سفیدی خارج ہونے میں حد سے بہت کم سرخی نظر آتی ہے۔ پھر وہی تھوڑے دن کے بعد ماہواری شروع ہوجاتی ہے۔ خون جاری ہونے کی تایخ سے دیکھو تو ساتویں یا آٹھویں دن پھر اسی شکل میں سفیدی کاخروج نظر آتا ہے (بہت کم خون کے ساتھ ایک قطرہ کی شکل میں)۔پھر صاف اخراج پندرہویں یا سولہویں دن نظر آتا ہے۔ ایسی حالت میں میں کیا کروں؟ نمازکب سے چھوڑوں اورکب سے شروع کروں؟ اور کبھی ایساہوتاہے کہ ساتویں دن صفائی نظر آتی ہے لیکن چوبیس یا تیس گھنٹوں کے بعد پھر خون جاری ہوجاتا ہے۔ ایسی حالت میں میں جو نماز پڑھ چکی ہوتی ہوں وہ معاف تھیں یا واجب تھیں؟ اورپھر سے چھوڑنا پڑتا ہے مجھے اتنا تومعلوم ہے کہ گیارہویں دن جوخون نظر آتا ہے وہ پاک ہے۔ آ پ صبر کے ساتھ مجھے جواب دیجئے۔ میرے اندر بھی حیا ہے لیکن میں دوسال سے مجبور ہوکر یہ سوال آپ سے کرنے پر مجبور ہوں۔ میں ادھر ادھر سے معلومات کرکے تھک چکی ہوں۔ اور آپ سے ایک بے انتہا تفصیلی جواب چاہتی ہوں۔ مجھے رمضان میں روزوں کی بہت گڑبڑی ہوتی ہے۔ حیا کے خلاف یہ بات سارے گھر والوں کے سامنے آجاتی ہے۔...
پوچھنا
یہ ہے کہ آج کل کراچی کے بہت سے علاقوں میں رمضان میں خواتین کی تراویح ہو رہی ہے،
مختلف مختلف انداز میں جیسے کہ (۱)کسی
حافظ کو امام بنادیا او رخواتین نے اپنی جماعت کرکے تراویح ادا کی۔ (۲)کسی نابالغ کم عمر بچے
کو امام بنا دیا اس کے پیچھے خواتین تراویح ادا کر رہی ہیں۔ (۳)کچھ مسجد میں بھی خواتین
کے لیے تراویح کا انتظام ہورہا ہے۔ نیچے اصل ہال میں امام صاحب تراویح ادا کررہے ہیں
او رپیچھے مرد حضرات کھڑے ہیں جب کہ خواتین کے لیے مسجد کے اوپر والے حصہ میں
انتظام ہے۔ (۴)کچھ
جگہیں گھر کے اندر اس طرح تراویح ادا کی جارہی ہے کہ اما م صاحب جو کہ بالغ ہیں
تراویح پڑھا رہے ہیں، پیچھے مرد پڑھ رہے ہیں او رگھر کے دوسرے کمرے میں یا پردہ
لگا کر مردوں کے پیچھے خواتین تراویح ادا کررہی ہیں۔ ایا یہ سب باتیں صحیح ہیں یااس
میں کچھ گنجائش ہے یا ان میں سے کوئی بھی طریقہ صحیح ہے؟ خواتین کو نماز تراویح کس
طرح ادا کرنا صحیح ہے اور کس طرح صحیح نہیں اور اس میں کیا کچھ گنجائش ہے؟