• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 161582

    عنوان: عورتوں کے لیے سونے چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی انگوٹھی کا حکم

    سوال: عورت کے لیے سونے چاندی کے علاوہ کسی دھات کی انگوٹھی عورت کے لئے جائز ہے ،کیا داراالافتاء جامعة الرشید احسن آباد کراچی کا یہ جواز کا فتوی درست ہے ؟ سوال: کیا عورت کے لیے سونے چاندی کے علاوہ کسی دھات کی انگوٹھی عورت کے لئے جائز ہے کیا یہ جواز کا فتوی درست ہے ؟ لوہے کی انگوٹھی پہنکر نماز پڑھی جائے تو نماز ہوگی یا نہیں ؟ جواب لو ہے کی انگو ٹھی پہن کر نما ز پڑھنے سے نماز تو ہو جاتی ہے ، البتہ لوہے کی انگوٹھی پہننا شرعا مکروہ ہے ، لہذا احتراز کیا جائے ۔یہ حکم مردوں کا ہے، عورت کے لیے سونے چاندی کے علاوہ کسی دھات کی انگوٹھی میں اختلاف ہے ،راجح جواز ہے ۔ حوالاجات قال العلامة ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی تحت قولہ ﴿فیحرم بغیرھا﴾وفی الجو ھرہ والتختم بالحدید والصفر والنحاس والرصاص مکروہ للرجال والنساء ﴿رد المحتار ج۶ص۳۵۹﴾ مفتیان مفتی آفتاب احمد صاحب مفتی محمّد صاحب مجیب احسان اللہ شائق صاحب داراالافتاء جامعة الرشید ، فیز#1، سیکٹر 4، احسن آباد کراچی

    جواب نمبر: 161582

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:955-823/N=260839

    عورتوں کے لیے سونے چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی انگوٹھی کا حکم مختلف فیہ ہے، بعض علما جواز کو راجح کہتے ہیں اور اکثر کا قول منع کا ہے اور احوط بھی یہی ہے اور ہمارے اکثر اکابر نے اسی کو اختیار فرمایا ہے؛ اس لیے اسی پر عمل کرنا چاہیے، یعنی: عورتوں کو سونے چاندی کے علاوہ کسی دوسری دھات کی انگوٹھی استعمال نہیں کرنی چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند