• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 161491

    عنوان: بیوہ عورت كا ، کنگھا کرنا اور سر کے بالوں كو کلر کرنا ؟

    سوال: کیا یہ اسلامی قانون ہے کہ ایک بیوہ کی تمام چیزیں (پرانی ہو یا نئی) مثلاً چوڑی اور جویلری کا سامان وغیرہ مرحوم شوہر کا جنازہ گھر سے نکالنے سے پہلے ہٹایا جائے؟ کیا اسلام بیوہ عورت کو (خواہ جوان یا بوڑھی، اور دن ہو یا رات) مندرجہ ذیل بناؤ سنگار سے منع کرتا ہے؟ (۱) تیل ، کنگھا کرنا اور سر کے بالوں کا کلر کرنا ۔ (۲) چوڑی اور زیورات وغیرہ کا پہننا۔ (۳) ناخون کاٹنا وغیرہ ۔

    جواب نمبر: 161491

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1180-1031/L=9/1439

    شوہر کے انتقال کے بعد اگر عورت حاملہ نہیں ہے تو اس کی عدت چار مہینے دس دن ہیں ،اس دوران عورت کو(خواہ وہ جوان ہو یا بوڑھی) یہ حکم ہے کہ سوگ منائے اور ترکِ زینت کرے،یعنی تیل لگانے ،چوڑی یا زیورات پہننے ،کنگھا کرنے،اور سرکے بالوں کو کلر کرنے وغیرہ سے گریز کرے؛البتہ دورانِ عدت ناخن کی صفائی کی اجازت ہے۔تحد مطلقة مسلمة إذا کانت معتدة بت أو موت، وإن أمرہا المطلق أو المیت بترکہ؛لأنہ حق الشرع، إظہاراً للتأسف علی فوات النکاح، بترک الزینة بحلي أو حریر أو امتشاطٍ والطیب والدہن والکحل والحناء ولبس المعصفر والمزعفر إلا بعذر۔ (الدر المختار مع الشامي، باب العدة / فصل في الحداد ۵/۲۱۸زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند