• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 155355

    عنوان: میری بیوی بدن سے کمزور ہے‏، ہم ابھی بچہ نہیں چاہتے‏، كیا مانع حمل تدبیر اختیار كرنا درست ہے؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! مجھے ایک مسئلہ درپیش ہے، وہ یہ ہے، ابھی ہم نہیں چاہتے کہ ہمیں کوئی اولاد پیدا ہو، پہلے سے ہمارا ایک بچہ ہے پانچ سال کا۔ میری بیوی بدن سے کمزور بھی ہے، ساتھ میں ہمارا ارادہ یہ ہے کہ جب ہمارا خود کا گھر بن جائے گا پھر ہم اولادکی خواہش اور تمنا کریں، کیا اس صورت میں حمل روکنا جائز ہے؟ ہمیں قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ کا حل بتائیں۔

    جواب نمبر: 155355

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:11-95/M=2/1439

    بیوی کی صحت اگر اس درجہ کمزور نہیں ہے کہ ولادت کی صورت میں زچہ یا بچہ کی جان کو خطرہ لاحق ہو بلکہ معمولی کمزوری ہے اور سابقہ تجربہ کی بنا پر خوداعتمادی حاصل ہے اور توقع ہے کہ زچگی کی تکلیف قابل برداشت رہے گی تو ایسی صورت میں حمل کو بلاوجہ نہیں روکنا چاہیے یہ مکروہ اور منشأ شارع کے خلاف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند