• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 150861

    عنوان: پردہ کرنے کا شرعی طریقہ کیا ہے ؟

    سوال: پردہ کرنے کا شرعی طریقہ کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 150861

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1066-1111/L=9/1438

    پردہ کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ خواتین اپنے آپ کو گھر میں اس طرح چھپائیں کہ ان کے جسم کا ظاہری باطنی حصہ کسی اجنبی کو نظر نہ آئے: ”وَقَرْنَ فِی بُیُوتِکُنَّ“ (احزاب: ۳۳) یہ حکم ازواجِ مطہرات کے ساتھ خاص نہیں بلکہ جمیع موٴمنات ومسلمات کے لیے ہے۔ ”وَإِذَا سَأَلْتُمُوہُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوہُنَّ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ“ (احزاب: ۵۳) ”وعن ابن مسعود أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: المرأة عورة فإذا خرجت استشرفہا الشیطان أخرجہ الترمذي“ لیکن عورت کو کبھی طبعی حوائج یا دیگر شرعی ضروریات کے لیے باہر نکلنا ناگزیر ہوجائے، اس وقت اس کو حکم دیا گیا کہ باہر نکلتے وقت اپنے اوپر ایسی چادر ڈالیں جس سے ان کے بدن کا کوئی حصہ ظاہر نہ ہو قرآن شریف میں ہے: ”یَاأَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِأَزْوَاجِکَ وَبَنَاتِکَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِینَ یُدْنِینَ عَلَیْہِنَّ مِنْ جَلَابِیبِہِنَّ“ (احزاب: ۵۹) اس آیت کا مقتضی یہ ہے کہ عورت اپنا سارا بدن حتی کہ چہرہ بھی چھپائے عربی میں جلباب اس چادر کو کہا جاتا ہے جو پورے جسم کو چھپالے، چنانچہ ابن سیرین نے عبیدہ سلمانی سے اس آیت کے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے اپنی چادر اٹھاکر اپنے کو اس میں لپیٹ لیا اور پورا سر پلکوں تک چھپالیا اور اپنا چہرہ بھی ڈھانپ لیا البتہ صرف اپنی بائیں آنکھ بائیں کنارے سے نکال لی۔ (روح المعانی) بہ ہرحال یہ آیت اس امر پر دلالت کررہی ہے کہ عورت جب باہر نکلے تو ایک چادر اپنے اوپر ڈال کر اپنے سارے جسم کا پردہ کرے حتی کہ اپنے چہرہ کا بھی، اس زمانہ میں نقاب جلباب کے قائم مقام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند