• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 172270

    عنوان: حرام كمائی والوں سے مسجد كے لیے چندہ لینا؟

    سوال: کیا مساجد کی تعمیر و اخراجات کے لئے کھلم کھلّا حرام آمدنی کے حامل افراد سے چندہ لیا جا سکتا ہے؟ کیا حرام کی ملاوٹ کی رقم سے تعمیر کی گئی مساجد میں پڑھی گئی نماز قبول ہوتی ہے؟

    جواب نمبر: 172270

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1183-998/B=12/1440

    مسجد اللہ کا گھر ہے اور ہماری مقدس عبادت گاہ ہے۔ اس کو خالص حلال اور جائز کمائی سے تعمیر کرنا چاہئے۔ اگر اس میں حرام پیسے لگائے یا حلال اور حرام دونوں قسم کے پیسے لگائے تو پھر اس میں نماز پڑھنا مکروہ ہوتا ہے۔ چندہ کرنے والوں کو سختی کے ساتھ اس سے روکا جائے۔ ان اللہ طیبٌ لایقبل إلا الطیبَ : اللہ تعالی پاک ہے اور پاک ہی مال کو قبول کرتا ہے۔ حرام پیسوں سے بنی ہوئی مسجد میں نماز پڑھنے سے نماز قبول نہ ہوگی یعنی اس کا اجرو ثواب نہ ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند