• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 168396

    عنوان: مكتب كے بچوں كو مسجد میں پڑھانا؟

    سوال: امید ہے کہ آپ بخیر ہوں گے ایک مسئلہ ہے ۔وہ یہ کہ ایک گاوں ہے جہاں ایک مکتب ہے اور مکتب میں صرف گاؤ ہی کے بچے پڑھتے ہیں اور مکتب گاوں سے دور ہے سخت ساڑے ۔برسات اور چلچلاتی ہوئی دھوپ میں بچوں کو وہاں تک جانا دشوار ہوتا ہے تو کیا جب ایسی صورت پیش آئے تو ہم ان بچوں کو گاوں کی مسجد میں تعلیم دے سکتے ہیں ۔ ۲۔ اور وہاں مغرب کے بعد اور فجر کے بعد بھی تعلیم ہوتی ہے مکتب گاوں سے دور ہونے کی وجہ سے گاوں کی مسجد ہی میں مسجد کی بجلی اور مسجد کے انوارٹر سے ان دونوں وقتوں میں کافی دنوں سے مسجد ہی میں تعلیم ہورہی ہے تو کیا یہ ٹھیک ہے ۔ ۳۔اور جمعرات کے دن بچوں اور بچیوں کا بعد نماز مغرب پروگرام مسجد ہی میں مسجد کے مائک اور مسجد کے بجلی سے ہوتا ہے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ۔ ۴۔ جبکہ مسجد کا حساب کتاب الگ رہتا ہے اور مکتب کا الگ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 168396

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 607-598/H=06/1440

    (۱) اگر خارجِ مسجد حصہ میں عارضی طور پر مسجد میں انتظام کر لیا جائے ذمہ داران مسجد کی اجازت سے ہو اور مسجد کی بجلی کا استعمال نہ کیا جائے مسجد کے ادب و احترام کے پامال ہونے کا ندیشہ نہ ہو تو گنجائش ہے ۔

    (۲) منشاء چندہ دہندگان کے خلاف بجلی اور اِنویٹر کا استعمال جائز نہیں۔

    (۳) مسجد کا مائک اور مسجد کی بجلی کا استعمال درست نہیں اگر اِس پروگرام میں دیگر مفاسد اور خرابیاں ہوں تو یہ پروگرام بھی ناجائز ہے۔

    (۴) اوپر جواب آگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند