عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 165855
جواب نمبر: 165855
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 185-114/B=2/1440
مروجہ میلاد کوئی قربت و عبادت نہیں جس کے لئے زمین کو وقف کیا جائے۔ یہ محض ایک رسم و بدعت ہے جس کو جاہلوں نے ایجاد کرلیا ہے۔ صحابہ کرام جو سب سے زیادہ عاشق رسول تھے انہوں نے کبھی میلاد نہیں کیا۔ تابعین نے اور ائمہ اربعہ نے اور ہمارے مشائخ سلف و بزرگان دین نے کبھی میلاد نہیں کیا۔ یعنی یہ کوئی عبادت یا کارخیر نہیں۔ یہ محض ایک رسمی چیز اور بدعت ہے لہٰذا اس کے لئے زمین کا وقف کرنا صحیح نہ ہوگا۔ واقف کی ملکیت سے وہ زمین نہیں نکلی ہے۔ لہٰذا اس زمین کو کسی اور مصرف میں استعمال کرنے کے لئے اس سے یا اس کے ورثہ سے اجازت لینا ضروری ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند